ایران کی عوام نے کورونا کی روک تھام میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا ہے
ایران کورونا پر قابو پانے کے مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے، یہ بات صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہی
عداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کورونا پر قابو پانے کے مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے، یہ بات صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہی۔ دوسری جانب ایران میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے تجرباتی بنیادوں پر جدید ترین اینٹی باڈی کی تیاری
شیئرینگ :
عداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کورونا پر قابو پانے کے مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے، یہ بات صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہی۔ دوسری جانب ایران میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے تجرباتی بنیادوں پر جدید ترین اینٹی باڈی کی تیاری اور تجرباتی بنیادوں پر اس کے استعمال کا اعلان کیا گیا ہے۔
انسداد کورونا قومی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا اسکریننگ کے نئے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا اسکریننگ کے نئے مرحلے میں ایسے لوگوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جو ان لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہے جن کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
اجلاس میں ملک کے مختلف صوبوں میں کورونا کی صورتحال اور اعداد و شمار کے بارے میں پیش کی جانے والی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پرصدر ایران نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کورونا پر قابو پانے کے مرحلے کے قریب پہنچ گیا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے شریف یونیورسٹی کی تیار کردہ کورونا ایپلیکیشن کے بارے میں کہا کہ اس ایپ کے ذریعے وزرات صحت کے فراہم کردہ ڈیٹا کی مدد سے اس بات کا پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ کورونا کے لحاظ سے کون شخص ریڈ ہے اور کون شخص یلو ہے اور انکی نگہداشت ضروری ہے۔
درایں اثنا ایرانی سائنسدانوں کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں ملک میں کورونا وائرس اینٹی باڈی کے لیے مختص ایمیونوگلوبولین کی تیاری کے لیے لازمی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
اینٹی باڈیز ایسے پروٹین ہیں جو جسم کے دفاعی نظام میں، کسی خاص اینٹی جن کے مقابلے میں پیدا ہوتے ہیں اور خون میں گردش کرتے ہیں۔
ایران کے پلازما ٹریٹمنٹ پروجیکٹ کے سربراہ ڈاکٹر حسن ابو القاسمی کے مطابق اس قسم کے اینٹی باڈیز کی تیاری کا نظریہ ایرانی سائنسدانوں کا مخصوص نظریہ ہے جو اس وقت اپنے آخری مرحلے سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں اور ہمیں وزارت صحت کی حتمی توثیق اور فیصلے کا انتظار ہے۔
ایران پلازما ٹریٹمنٹ پروجیکٹ کے سربراہ نے مزید کہا کہ پلازما کو خالص بنانا اور اس کی آسان نگہداشت اس طریقۂ علاج کی اہم ترین خصوصیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پلازما کو اگرچہ منفی بیس ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت میں مخصوص بیگ میں محفوظ رکھا جانا چاہیے لیکن ہم جو اینٹی باڈی پلازما تیار کر رہے ہیں اسے میڈیکل اسٹور میں بھی رکھا جا سکے گا۔