مارچ کے شرکاء نے بشار الاسد کے نظام کے خاتمے کے دو ہفتے بعد شام میں مسیحیوں کی حالت زار اور دہشت گردوں کی طرف سے ان کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔
شیئرینگ :
شام میں تکفیری دہشت گرد دوسرے مذاھب اور مسالک کے ماننے والوں کے خلاف عرصہ حیات تنگ کررہے ہیں اور تحریر الشام کے دہشت گردوں کے ہاتھوں کرسمس ٹری نذر آتش ہونے کے بعد دمشق میں مسیحیوں نے مظاہرہ کیا ہے۔
الجولانی کے دہشتگردوں کی جانب سے کرسمس ٹری کو نذرآتش کئے جانے کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس واقعے کے ردعمل میں شامی مظاہرین نے دمشق کی سڑکوں پر احتجاجی مارچ کیا۔
مارچ کے شرکاء نے بشار الاسد کے نظام کے خاتمے کے دو ہفتے بعد شام میں مسیحیوں کی حالت زار اور دہشت گردوں کی طرف سے ان کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔
مظاہرین نے لکڑی کے صلیب اٹھا کر مطالبہ کیا کہ شام میں مسیحیوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے اور اس ملک میں مسیحیوں کے خلاف ظلم کا خاتمہ کیا جائے۔
رات کے وقت ہونے والا احتجاج اس وقت ہوا جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا گیا جس میں نقاب پوش عناصر کو دکھایا گیا جو حماہ کے ایک شہر میں کرسمس کا درخت جلا رہے تھے۔