پاکستان: کراچی میں یوم شہادت امام علی (ع) کے جلوس پر پابندی،
ہم حکومت سندھ کیجانب سے مجالس عزاء اور جلوس عزاء پر پاپندی کے نوٹیفیکیشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ
شیئرینگ :
دوران اجلاس علماء کرام اور شیعہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سندھ کیجانب سے مجالس عزاء اور جلوس عزاء پر پاپندی کے نوٹیفیکیشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ماہرین طب کی تجویز کردہ احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز کے مطابق جلوس عزاء کو نکالیں گے، ہم حکومت سندھ سے تعاون کی امید رکھتے ہیں کہ حکومت گفتگو کے ذریعے مسائل کو حل کریگی۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ اور مرکزی تنظیم عزاداری کی جانب سے شیعہ تنظیموں کا مشترکہ اجلاس امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی سوسائٹی میں منعقد ہوا، جس میں علامہ شنہشاہ حسین نقوی، علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ ماجد رضا عابدی، علامہ رضی حیدر زیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ فرقان حیدر عابدی، محمود اختر نقوی، ایس ایم نقی، شمس الحسن شمسی، شبر رضا، حسن رضا سہیل سمیت مرکزی تنظیم عزاء، مجلس وحدت مسلمین، پیام ولایت فاؤنڈیشن، آئی ایس او، ہیئت آئمہ مساجد، مجلس ذاکرین امامیہ، شیعہ ایکشن کمیٹی، بوتراب اسکاوٹس، پاک حیدری اسکاوٹس، ایس آر سی سمیت طبی ماہرین نے شرکت کی۔
دوران اجلاس علماء کرام اور شیعہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سندھ کی جانب سے مجالس عزاء اور جلوس عزاء پر پاپندی کے نوٹیفکیشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جب صدر پاکستان عارف علوی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 20 نکاتی فارمولے اور ایس او پیز کو طے کرتے ہوئے نماز، تراویح اور یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کی مجلس و جلوس کی اجازت دی ہے تو پھر سندھ حکومت کی جانب سے جاری ہونے والا پاپندی کا نوٹیفیکیشن سمجھ نہیں آتا، ہم ماہرین طب کی تجویز کردہ احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز کے مطابق جلوس عزاء کو نکالیں گے، ہم حکومت سندھ سے تعاون کی امید رکھتے ہیں کہ حکومت گفتگو کے ذریعے مسائل کو حل کرے گی۔ اجلاس کے آخر میں تمام تنظیموں کی جانب سے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی، جو ایس او پیز کے تحت شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر ہونے والی مجالس و جلوس عزاء کو مانیٹر کرے گی۔