فلسطینی صدر محمود عباس کا اسرائیل کے ساتھ چھ ماہ سے معطل رابطے بحال کرنے کا اعلان۔
شیئرینگ :
فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ چھ ماہ سے معطل رابطے بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات اور بحرین سے بلائے گئے اپنے سفیروں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین نے چھ ماہ قبل مغربی کنارے کے علاقوں کو ضم کرنے کے منصوبے کیخلاف اسرائیل سے تعلقات منقطع کرلیے تھے جب کہ اسرائیل سے سفارتی وتجارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک یو اے ای اور بحرین سے اپنے سفیروں کو احتجاجاً واپس بلا لیا تھا تاہم اب فلسطین نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کی ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے میڈیا بریفنگ کے دوران اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا اور متحدہ عرب امارات و بحرین میں اپنے سفیروں کو بھیجنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب وزیر خارجہ مائیک پومپیو ممکنہ طور پر اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ رہے ہیں۔
اس حوالے سے فلسطین اتھارٹی کے شہری و خارجہ امور کے وزیر حسین الشیخ نے اپنی ٹوئٹ میں واضح کیا کہ صدر محمود عباس کے عالمی رابطوں اور اسرائیل کی جانب سے موصول ہونے والے زبانی اور تحریری وعدوں کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ 19 مئی 2020 سے پہلے کی سطح پر تعلقات کو بحال کیا جا رہا ہے۔