عراقی شہریوں نے سردار محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے عظیم جرنیل کے ہیش ٹیگ کی مہم شروع کر دی ہے۔
شیئرینگ :
ملکی و غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق عراقیوں نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر سردار محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے چلائے گئے ہیش ٹیگ "#اللواءالعظیم" یا عظیم جرنیل کا زبردست خیر مقدم کیا ہے۔
عراقی صارفین نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید جنرل ابومہدی المہندس کی تصاویر شیئر کرکے دونوں شہدا کے درمیان پائے جانے والے گہرے رابطوں کا ذکر اور داعش کے خلاف جنگ میں ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
عراقی شہریوں نے اپنے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں دونوں شہیدوں کے کلیدی کردار کو بھی اجاگر کیا ہے۔ "حَمامَتا سَلامْ " نامی ایک عراقی صارف نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے ایثار و فداکاری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ، ’’وہ شام کے خطرناک ترین محاذوں پر بھی ایک عام سپاہی کی طرح گھومتے اور بالکل اسی طرح عراق میں داعش کے خلاف جنگ میں جانفشانی کا مظاہرہ کرتے نظر آتے تھے، ان کے جیسا جانثار و فداکار جرنیل دنیا نے نہیں دیکھا، اس عظیم جرنیل کا قتل امریکہ کے لئے کامیابی نہیں بلکہ خود امریکی عوام کے ساتھ خیانت ہے‘‘۔
دوسری جانب عراق کی عوامی تحریک النجباء نے پارلیمنٹ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہدی المہندس کی یاد میں پروگرام کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
النجباء تحریک کی جانب سے ٹیلیگرام پر ایک فلم بھی جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہدی المہندس کی یاد میں پروگرام کے انعقاد کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور دونوں شہیدوں کی تصاویر پارلمینٹ میں نصب کر دی گئی ہیں۔
سردار محاذ استقامت، ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی رواں برس تین جنوری کو عراقی حکام کی دعوت پر بغداد پہونچے تھے جہاں دہشت گرد امریکی فوج نے ڈرون حملہ کرکے انہیں اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المنہدس کو شہید کر دیا تھا۔ اس حملے میں آٹھ دیگر افراد بھی شہید ہوئے تھے۔
امریکہ کے اس دہشت گردانہ اقدام کے بعد، پانچ جنوری کو عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کی قرار داد منظور کی تھی۔