شہید قاسم سلیمانی مکتب امام خمینی (رہ) کے تریبت یافتہ شاگرد تھے
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی جنگ کے معاملے میں صرف مکتوب رپورٹوں پر اکتفا نہیں کرتے تھے بلکہ وہ جنگ کے شرائط کا جائزہ لینے کے لئے خود فرنٹ لائن پر حاضر ہوتے تھے۔ وہ ایک محنتی انسان تھے جو وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا جانتے تھے۔ سختیوں اور مشکلات کے مقابلے میں ان میں صبر و استقامت بہت زيادہ تھا۔
شیئرینگ :
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے پریس ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں اسلام کے مایہ ناز کمانڈر شہید میجر جنرل سلیمانی کی شہادت کی پہلی برسی کی آمد کی موقع پر پریس ٹی وی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی مکتب امام خمینی (رہ) کے تریبت یافتہ شاگرد تھے اور وہ ہمیشہ جنگ میں فرنٹ لائن پر حاضر ہوتے تھے۔
سید حسن نصر اللہ نے شہید قاسم سلیمانی کے اوصاف اور خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کے ساتھ میری ملاقات 20 سال کے عرصہ پر محیط ہے میں نے انھیں اعلی اسلامی اوصاف اور کمالات کے زیور سے آراستہ پایا وہ ہمیشہ اپنے دوستوں کے ساتھ خندہ پیشانی سے ملاقات کرتے تھے ۔ جنگ میں وہ ہمیشہ فرنٹ لائن پر حاضر ہوتے تھے۔ مجاہدین کے وہ بہت بڑے حامی تھے۔ وہ فوجی اصولوں کے ساتھ ساتھ سیاسی اصولوں کے بھے ماہر تھے۔ انھیں اللہ تعالی نے خاص استعداد عطا کررکھی تھی۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی جنگ کے معاملے میں صرف مکتوب رپورٹوں پر اکتفا نہیں کرتے تھے بلکہ وہ جنگ کے شرائط کا جائزہ لینے کے لئے خود فرنٹ لائن پر حاضر ہوتے تھے۔ وہ ایک محنتی انسان تھے جو وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا جانتے تھے۔ سختیوں اور مشکلات کے مقابلے میں ان میں صبر و استقامت بہت زيادہ تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کی 33 روزہ مسلط کردہ جنگ میں شہید قاسم سلیمانی نے لبنانیوں کی بہت مدد کی۔ وہ داعش دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عراق اور شام کے فوجی کمانڈروں کے ہمراہ فرنٹ لائن پر حاضر ہوتے تھے۔ در حقیقت وہ حضرت امام خمینی (رہ) کے مکتب کے تربیت یافتہ شاگرد تھے جنھوں نے ہمیشہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے تجربات اور سفارشات پر عمل درآمد کیا۔