ریمدان بارڈر کی وجہ سے زائرین کے اخراجات میں نمیایاں کمی
پاکستان اور ایران کے درمیان اس نئے زمینی بارڈر سے زائرین کو پہلے سے زیادہ بہتر سفری سہولیات میسر آئی ہیں۔اس روٹ پر سفر کم وقت بھی ہے اور کم خرچ بھی۔زائرین چاہیں توچابہار سے مشہد یا تہران تک بائی ایئر بھی سفر کرسکتے ہیں جوکہ انتہائی کم قیمت ہے۔
شیئرینگ :
زیارات مقامات مقدسہ ایران وعراق کے مشتاق زمینی سفر کے زائرین کے لئے بڑی خوشخبری سامنے آگئی۔ اب ایران اور عراق کا زمینی سفر مزیدمحفوظ، آسان اور کم خرچ ہوگیا، پاکستان اور ایران کے درمیان نئے زمینی بارڈر ريمدان ۔ کلدان بارڈر پر آمدورفت کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
ريمدان ۔ کلدان بارڈر پر سفری سہولیات اور زائرین کی رہنمائی سے متعلق جاری معلومات میں اربعین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے کہاگیا ہے کہ کراچی یوسف گوٹھ سے روزانہ شام 00 :3 بجے بس ریمدان۔ کلدان بارڈر کے لئے روانہ ہوتی ہے کراچی سے بارڈر تک کا سفر ( 9سے 10) گھنٹہ پر مشتمل ہے۔ البتہ کراچی سے گوادر کے لیے صبح و شام سروس جاری رہتی ہے آپ گوادر پہنچ کر بھی گوادر سے ٹیکسی پر باڈر تک پہنچ سکتے ہیں۔
پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:00 بجے یعنی ایرانی 8:30 بجے بارڈر کھل جاتا ہے۔ پاکستان سے ایران میں داخل ہونے کے لیے کرونا ٹیسٹ رپورٹ کا ساتھ ہونا ضروری ہے کرونا ٹیسٹ آپ پاکستان کے کسی سرکاری یا پرائیویٹ ہاسپیٹل سے کرا سکتے ہیں۔
ایران کی طرف بارڈر سے چا بہار ایک سو تیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے بارڈر سے چابہار تک آپ ٹیکسی پر سفر کرسکتے ہیں اور چابہار بس ٹرمنل سے آپ کو تھران،قم ،مشھد،اصفہان سمیت ایران کے تمام بڑے شہروں کے لئے بس سروس دستیاب ہوگی۔
چابہار سے قم تک کا سفر 24 گھنٹے کا ہے، اگر آپ ایران سے پاکستان کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو بس رایمدن بارڈر سےروزانہ 30 :3 بجے کراچی کے لئے روانہ ہوتی ہے۔ کراچی سے بارڈر تک آپ کو U فون کی موبائل سروس ملے گی باقی نیٹ ورک ابھی راستے میں موجود نہیں ہیں۔
اربعین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انشاءاللہ وقت کے ساتھ ساتھ زائرین کی سہولیت کیلئے مزید معلومات دی جاتی رہیں گی ۔واضح ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اس نئے زمینی بارڈر سے زائرین کو پہلے سے زیادہ بہتر سفری سہولیات میسر آئی ہیں۔اس روٹ پر سفر کم وقت بھی ہے اور کم خرچ بھی۔زائرین چاہیں توچابہار سے مشہد یا تہران تک بائی ایئر بھی سفر کرسکتے ہیں جوکہ انتہائی کم قیمت ہے۔
پرانا تفتان میر جاوہ بارڈر روٹ زائرین کیلئے کافی مشکلات اور اذیت کا باعث بن چکا تھا، سفر طویل اور مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ پر خطر بھی تھا جس پر متعدد بار زائرین کو تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔امید ہے کہ حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کوئٹہ تفتان روٹ سمیت اس نئے کراچی ریمدان بارڈر پ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات سمیت بہتر سفری سہولیات کا بھی انتظام کریں گے۔