مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شریک تمام فریقوں کو مذکورہ معاہدے کے مطابق عمل کرنا چاہیے
مذاکرات کی کامیابی کے لئے تعاون اور عمل کا جذبہ ہونا چاہیے اور ایکدوسرے کو فریب دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ مغربی ممالک کو اپنی کوتاہیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ پلان بی کو دباؤ کی غرض سے پیش نہیں کرنا چاہیے۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روح کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
شیئرینگ :
تہران میں چين کے سفیر کی مہر نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے موجودہ بحران کا اصلی ذمہ دار امریکہ کو قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کے خلاف غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے۔
ایران کے تعمیری اور مثبت اقدام کا خير مقدم
چين کے سفیر نے ویانا مذاکرت میں ایرانی وفد کی کارکردگي اور مذاکرات میں سنجیدگي کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں ایران کا مؤقف سنجیدہ اور منطقی ہے۔ ایران کا امریکی پابندیوں کے خاتمہ کا مطالبہ حق بجانب ہے۔ چين ایران کے تعمیری اور مثبت اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شریک تمام فریقوں کو مذکورہ معاہدے کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
ایران کی موجودہ مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمہ پر تاکید
چینی سفیر نے موجودہ مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں ایران کے مطالبہ کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر تاریخي غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور آج دنیا مشترکہ ایٹمی معاہدے کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار امریکہ کو قراردے رہی ہے۔ امریکہ کو ایران کے خلاف غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کو خمت کرنا چاہیے اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بحال کرنے کے لئے امریکی پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔
مذاکرات میں تعاون اور عمل پرتاکید
امریکہ اور مغربی ممالک مذاکرات کی شکست کی صورت میں پلان بی کے بارے بات کررہے ہیں کیا چین پلان بی کی حمایت کرتا ہے؟ مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے چينی سفیرنے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے تعاون اور عمل کا جذبہ ہونا چاہیے اور ایکدوسرے کو فریب دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ مغربی ممالک کو اپنی کوتاہیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ پلان بی کو دباؤ کی غرض سے پیش نہیں کرنا چاہیے۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روح کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
چين امریکہ کی پابندیوں کو غیرقانونی سمجھتا ہے
چینی سفیر نے ویانا مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چین باہمی مسائل کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر یقین رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ چين کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔ چين ایران کے مؤقف کو منطقی سمجھتا ہے اور ویانا مذاکرت میں امریکی پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں ایران کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے ۔ امریکہ کو ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کوختم کرنا چاہیے اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روح کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔