بلاشبہ اس اسلامی اتحاد کانفرنس کے نتائج عالم اسلام میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں
شہرستان ثلاث کے امام جمعہ نے کہا: اسلامی اتحاد کانفرنس کے مہمانوں سے ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات ہمیشہ کی طرح آگے بڑھنے کا راستہ اور عالم اسلام کے مصائب کے حل کی کلید تھے۔ اس روڈ میپ کو، جو مسلمانوں کے اقتدار اور اتحاد کا بنیادی اور اصولی راستہ ہے، آزمایا جانا چاہیے۔
شیئرینگ :
شہرستان ثلاث باباجانی کے امام جمعہ ماموستا ملااحمد شیخی نے تقریب خبر رسان ایجنسی کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئےکہا: ماضی کی طرح اس سال بھی اسلامی اتحاد کانفرنس خاص شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہوئی اور اس میں اہم مسائل کو اٹھایا گیا۔
سالاس شہر کے امام جمعہ نے تاکید کی: بلاشبہ اس کانفرنس کے نتائج عالم اسلام میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں، اس کانفرنس میں اسلامی ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بہت سے پیغامات ہیں۔
امام جمعہ ماموستا ملااحمد شیخی نے کہا: فلسطینی عوام کی صورت حال اور مسجد الاقصی کے خلاف صیہونیوں کی جارحیت کے تسلسل اور شدت کے بارے میں ایک سنجیدہ یاد دہانی اور تنبیہ کو اسلامی اتحاد کانفرنس کی کامیابیوں میں شمار کیا جانا چاہیے۔
اس سنی عالم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: یہ کانفرنس جو کہ ایران کی پہل پر منعقد ہو رہی ہے، عالم اسلام کے اہم ترین مسائل کو تشویش کے طور پر اٹھائے جانے کا سبب بنی ہے، جو کہ بحث کے نفاذ کے مرحلے میں داخل ہونے کا ایک قدم ہے۔ مسلمانوں کے مسائل کا حل اور اتحاد حقیقی ہے۔
امام جمعہ ماموستا ملااحمد شیخی نے اس کانفرنس کے مہمانوں اور حاضرین سے خطاب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے تاریخی کلمات کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی: اسلامی اتحاد کانفرنس کے مہمانوں سے سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کی تقریر نے اہم مسلئہ کو ظاہر کیا۔ دوسری طرف اس کانفرنس میں رہبر معظم کے بیانات نے عالم اسلام کے اتحاد کی ضرورت میں اس تقریب کی اہمیت پر زور دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے ارشادات میں مسلمانوں کے اتحاد کی راہ کی روشنی بخوبی واضح ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی اتحاد کانفرنس میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے بیانات اس طرح تھے۔ ہمیشہ آگے بڑھنے کا راستہ اور عالم اسلام کے مصائب کے حل کی کنجی رہبر معظم کے الفاظ میں مسلمانوں کے مسائل بیان اور اس کے عملی حل پیش کیے گئے، اس لیے عالم اسلام کو اس راستے پر عمل درآمد کی کوشش کرنی چاہیے۔ جو مسلمانوں کے اقتدار اور اتحاد کا سب سے اہم اور اصولی راستہ ہے۔