یہ حملہ 10 راکٹوں سے کیا گیا، جس کا تجربہ اس بیس نے پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔ اس کے علاوہ، حملے کے بعد، سائرن اور ایمبولینسوں کو بیس میں جاتے ہوئے سنا جا سکتا تھا، اور اسی وقت، جنگی اور جاسوس طیارے بھی پرواز کر رہے تھے.
شیئرینگ :
امریکی فوجی اڈہ شدید ترین راکٹ حملے کا نشانہ تھا اور اس کے نتیجے میں بیس میں آگ لگ گئی۔ اس حملے میں متعدد امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
یہ حملہ 10 راکٹوں سے کیا گیا، جس کا تجربہ اس بیس نے پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔ اس کے علاوہ، حملے کے بعد، سائرن اور ایمبولینسوں کو بیس میں جاتے ہوئے سنا جا سکتا تھا، اور اسی وقت، جنگی اور جاسوس طیارے بھی پرواز کر رہے تھے.
مقامی ذرائع کے مطابق کونیکو گیس فیلڈ سے گاڑھا دھواں فضا میں بلند ہوا اور امریکی فوج نے بھی اڈے کے ارد گرد سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔
اس حوالے سے امریکن سینٹرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر نے بھی اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ راکٹوں کی تعداد دو تھی۔ سینٹ کام نے ہلاکتوں اور ممکنہ نقصانات کے بارے میں معلومات نہیں دی ہیں۔
راکٹ حملہ آج صبح ایسی حالت میں ہوا جب امریکی فوجی عراق اور شام میں لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی برسی کے موقع پر ہائی الرٹ پر ہیں اور کل رات المعروف میں ایک فوجی مشق کا انعقاد کیا گیا۔
اس سے قبل اور گزشتہ ہفتوں میں مشرقی شام میں عمر آئل فیلڈ میں امریکی اڈے کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔