حضرت فاطمہ زہراء س وہ عظیم خاتون کہ جو اعلیٰ ترین مقام پر فائز رہی
حضرت رسالت مآب (ص) نے انسانی معاشرہ میں عورت کے اہم مرتبے اور اس کے اعلیٰ مقام اور ان بے شمار خوبیوں اور اچھائیوں کی طرف اشارہ کیا جسے خالق کے ہاتھوں نے اس انوکھی مخلوق کے وجود میں رکھی ہیں، قرآن کریم کی آیات نے خواتین کے بلند مقام و مرتبے کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔
شیئرینگ :
قم المقدسہ میں آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانی کی علمی اور تبلیغی خدمات کےاعتراف میں منعقد ایک اجلاس کے لئے آیت اللہ نوری ہمدانی نے ایک پیغام بھیجا جس میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شان و منزلت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کی مبارکباد اور فقیہ اہل بیت فقیہ حضرت آیت اللہ العظمی شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی ( غفرہ اللہ) کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ حق تو یہ تھا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے بات کی جائے کہ جن کا وجود مبارک تمام اچھائیوں اور نیکیوں کا سبب ہے اور جس پر تمام عالم انسانیت کو فخر ہے، وہ عظیم خاتون کہ جو اعلیٰ ترین مقام پر فائز رہی اور ایسے زمانے میں خود کو بہترین بیٹی، بہترین بیوی، اور بہترین ماں، اور ایک قیمتی نمونہ کے طور پر متعارف کرایا جب دنیا کی تمام اقوام اور ثقافتوں میں عورتوں کو دوسرے درجے کا انسان تصور کیا جاتا تھا اور اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر تلخی اور محرومی کا سایہ منڈلا رہا تھا، خواہ وہ سیاسی ہو، ثقافتی ہو یا معاشی۔اس خطرناک ماحول میں اسلام کا سورج طلوع ہوا اور عورت کی زندگی کے افق کو سرے سے منور کر دیا، اور نبی رحمت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ندائے عطوفت نے روح پھونکی، اور اس کے لیے ہر طرف ترقی و کمال کی راہیں کھول دیں۔
حضرت رسالت مآب (ص) نے انسانی معاشرہ میں عورت کے اہم مرتبے اور اس کے اعلیٰ مقام اور ان بے شمار خوبیوں اور اچھائیوں کی طرف اشارہ کیا جسے خالق کے ہاتھوں نے اس انوکھی مخلوق کے وجود میں رکھی ہیں، قرآن کریم کی آیات نے خواتین کے بلند مقام و مرتبے کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔
اسلام نے عورت کو مرد کی طرح ایک کامل انسان کے طور پر متعارف کرایا اور تمام انسانی کمالات اور عظمتوں اور خلیفہ الہی ہونے کے لائق سمجھا۔
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مبعوث ہونے اور قرآن کے نزول کے بعد، انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں میں متوازی تبدیلیاں رونما ہوئیں ساتھ ہی خواتین کی موقعیت میں بھی بڑی تبدیلی آئی۔
نبی رحمت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہ جن کو خدائے رحمن نے لوگوں کو اسلام کی طرف دعوت دینے کے لیے بھیجا تھا، لوگوں کے لیے ایک وسیع اور روشن افق کھول دیا۔