"چارلی ہیبڈو" نامی فرانسیسی مجلہ نے ایک بار پھر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کرکے دنیا بھر میں انقلاب اسلامی کے چاہنے والوں کے غم و غصے میں اضافہ کیا ہے۔ یقینا ہر آزاد انسان مذہبی شخصیات کی توہین اور دیگر انسانوں کے عقائد اور مقدسات سے نفرت اور دشمنی کو انسانی اصول اور شرعی حقوق کے خلاف سمجھتا ہے اور آزادیٔ بیان کے بہانے نفرت اور دشمنی کی ترویج کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ان توہین آمیز اقدامات سے معلوم ہوتا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی کی قیادت میں دشمن ملت ایران سے پے در پے شکستوں سے کس قدر تنگ آچکا ہے اور وہ ان شرمناک اقدامات کے ذریعہ اپنے خیال میں ملت ایران اور انقلاب اسلامی کے چاہنے والوں سے انتقام لینا چاہتا ہے۔
ملت ایران نے ہمیشہ خطِ ولایت پر ثابت قدم رہتے ہوئے انتہائی خردمندی سے دشمن کی ان سازشوں کو ناکام بنایا ہے وہ اس شرارت پر بھی ہر گز خاموش نہیں رہیں گے۔
جمہوریہ اسلامی ایران نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ دوسری اقوام سے تعاون، گفتگو و احترام کی قائل ہے جبکہ دشمن نے بھی متعدد مواقع پر ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کسی قسم کی سازش اور اوچھے ہتھکنڈوں سے سے باز نہیں آتے۔
آج جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں اس سے ظاہری طور پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک آزاد مجلہ کی شرارت ہے لیکن کون آگاہ انسان یہ نہیں جانتا کہ اس کے پیچھے عالمی استکبار کا ہاتھ ہے۔
جامعۃ المصطفی العالمیہ کہ جوتمام ادیان، مذاہب اور اقوام کے احترام کو اپنی علمی اور تعلیمی سرگرمیوں میں سب سے مقدم جانتا ہے، اس توہین آمیز اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ اعلان کرتا ہے کہ اقوام کے مقدسات اور مذہبی و انقلابی شخصیات کی شیطانی حکومتوں کے ہاتھوں توہین کا یقیناً جواب دیا جائے گا۔