تاریخ شائع کریں2023 18 January گھنٹہ 15:09
خبر کا کوڈ : 580964

ناجائز اسرائیل ریاست کے گوداموں سے یوکرین کو امریکی فوجی امداد

امریکی وزارت دفاع اسرائیل میں امریکی گولہ بارود کے بڑے ذخیرے کو ہٹا رہی ہے؛ گولہ بارود جو پینٹاگون مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے لیے استعمال کرتا ہے۔ لیکن اب وہ اس گولہ بارود اور ہتھیاروں کو یوکرین بھیجنے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
ناجائز اسرائیل ریاست کے گوداموں سے یوکرین کو امریکی فوجی امداد
ذرائع نے صیہونی حکام کی طرف سے کیف کو گولہ بارود فراہم کرنے کی خواہش کے باوجود اسرائیل میں موجود امریکی ہتھیاروں کے ذخیرے کو یوکرین بھیجنے کی اطلاع دی۔

امریکی وزارت دفاع اسرائیل میں امریکی گولہ بارود کے بڑے ذخیرے کو ہٹا رہی ہے؛ گولہ بارود جو پینٹاگون مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے لیے استعمال کرتا ہے۔ لیکن اب وہ اس گولہ بارود اور ہتھیاروں کو یوکرین بھیجنے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، امریکہ اور اسرائیل نے 2022 میں تقریباً 300,000 155 ملی میٹر راؤنڈز کی منتقلی کا معاہدہ کیا ہے۔ اسرائیل میں امریکی گولہ بارود اور ہتھیاروں کے اس ذخیرے کی جڑیں 1973 کی عرب اسرائیل جنگ میں ہیں۔ ایک جنگ جس کے بعد امریکہ نے اسرائیلی افواج کو سپلائی کرنے کے لیے ہتھیار بھیجے۔

واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان اسرائیل میں پینٹاگون کے ذخیرے سے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے کا معاہدہ ہوا ہے جب کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کو ہتھیار فراہم نہیں کریں گے۔

اس معاملے سے واقف ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق، اسرائیل سے گولہ بارود یوکرین منتقل کرنے کی امریکی خواہش کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور گانٹز کے درمیان کوڈڈ ٹیلی فون پر بات چیت میں حتمی شکل دی گئی۔

اس کے ساتھ ہی اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یوکرین کو مہلک ہتھیار فراہم نہ کرنے کی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے لیکن وہ اس کے گولہ بارود کے استعمال کے امریکہ کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں جیسا کہ وہ مناسب سمجھتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcb0gbsarhbw9p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ