ایران و چین تسلط پسندانہ اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف ہیں
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے تحریر کردہ مضمون "پرانے دوست روشن مستقبل کے بہترین شراکت دار ہیں" کا متن آج پیر کو صدر مملکت کے سرکاری دورہ بیجنگ کے موقع پر مشہور اور وسیع پیمانے پر گردش کرنے والے چینی اخبار(عوام) میں شائع ہوا۔
شیئرینگ :
ایرانی صدر نے چینی اخبار "عوام" میں کہا ہے کہ ایران اور چین، یکجہتی اور تسلط پسندانہ اقدامات بشمول پابندیوں کو بحران اور بدامنی کی اصل جڑ سمجھتے ہیں اور دنیا میں حقیقی کثیر الجہتی اور منصفانہ عالمی حکمرانی پر زور دیتے ہیں۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے تحریر کردہ مضمون "پرانے دوست روشن مستقبل کے بہترین شراکت دار ہیں" کا متن آج پیر کو صدر مملکت کے سرکاری دورہ بیجنگ کے موقع پر مشہور اور وسیع پیمانے پر گردش کرنے والے چینی اخبار(عوام) میں شائع ہوا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ نئے چینی سال کے آغاز میں اور صدر شی جین پینک کی سرکاری دعوت پر اس مہذب ملک کا دورہ کرتا ہوں اور اس دورے میں چینی عہدیداروں اور کاری و باری حلقوں سے ملاقات کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ایرانی مہذب کے نمائندے کےطور پر چینی حکومت اور عوام کو نئے سال کے آغاز پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کرتا ہوں کہ نئے سال کے آغاز میں دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کے فروغ کو دیکھیں گے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران اور چین دو زندہ اور متحرک انسانی تہذیبوں کے طور پر، ایک تاریخی اقدام کے ذریعے قدیم شاہراہ ریشم کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے تھے اور انہوں نے انسانی فلاح و بہبود اور خوشی کو ایک ناقابل تقسیم عوامی بھلائی کے طور پر درج کیا جسے تاریخ کی یاد میں بات چیت اور تعاون کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین قدیم شاہراہ ریشم کے ذریعے عالمی بن گیا اور اس خوشی اور خوشحالی کو ایران کے راستے سے استحکام ملا۔ اب، نئی دنیا میں اس اقدام کی بحالی کے ساتھ، دو قومیں ایک بار پھر ایک دوسرے کی قسمت میں شریک ہیں۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ ایران اور چین کی حکومتیں، جنہوں نے جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ پروگرام کو اپنے پائیدار تعاملات کے لیے ایک ماڈل کے طور پر منتخب کیا ہے، بین الاقوامی ترقی کے لیے مشترکات اور یکساں نقطہ نظر رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تسلط پسندانہ اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف ہیں اور تمام ممالک کے حقوق اور مفادات کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ ایران اور چین دونوں اس بات پر گہرا یقین رکھتے ہیں کہ روحانی انسانی اقدار کو ترجیح دے کر اور قوموں کے ترقی کے حق کا احترام کرتے ہوئے دنیا میں امن، انصاف اور اجتماعی انصاف کو پھیلایا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اور چین، یکجہتی اور تسلط پسندانہ اقدامات بشمول پابندیوں کو بحران اور بدامنی کی اصل جڑ سمجھتے ہیں اور دنیا میں حقیقی کثیر الجہتی اور منصفانہ عالمی حکمرانی پر زور دیتے ہیں۔