امام رضا(ع) یونیورسٹی میں 6 ممالک سے ہزار طلباء تحصیل علم میں مشغول ہیں
تین سالہ پروگرام کے تحت بین الاقوامی شعبہ میں مزید طلباءکو یونیورسٹی میں داخلہ دینا چاہتے ہیں اور چھ ممالک سے دس ممالک تک پہچنا چاہتے ہیں اس مقصد کے لئے ہم غیرملکی طلباء کی تعداد بڑھانے کے لئے مشاورت کر رہے ہیں۔
شیئرینگ :
امام رضا(ع) انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے حالیہ برسوں میں یونیورسٹی کی بین الاقوامی سطح پر پیشرفت اور ترقی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی میں 6 ممالک سے جن میں عراق ،افغانستان ،پاکستان ،نائجیریا،سوریہ اور ترکمنستان شامل ہیں؛علم حاصل کر رہے ہیں۔
جناب مرتضیٰ رجوعی نے آستان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی کی بین الاقوامی سطح پرتوسیع و ترقی کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ تین سالہ پروگرام کے تحت بین الاقوامی شعبہ میں مزید طلباءکو یونیورسٹی میں داخلہ دینا چاہتے ہیں اور چھ ممالک سے دس ممالک تک پہچنا چاہتے ہیں اس مقصد کے لئے ہم غیرملکی طلباء کی تعداد بڑھانے کے لئے مشاورت کر رہے ہیں،اس سلسلے میں ماڈاگاسکار کے ساتھ کچھ مذاکرات طے پائے ہیں اور اس کے علاوہ آذربائیجان اور لبنان سے بھی طلباء کو یونیورسٹی میں داخلہ دیں گے۔
جناب رجوعی نے بین الاقوامی طلباءکے معیار کی بہتری پر توجہ دینے کو یونیورسٹی کے تین سالہ پروگرام کا حصہ جانتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں طلباءکے نمبروں کو دیکھنے کے علاوہ طالب علموں کے ثقافتی اور سماجی موضوعات پر بھی توجہ دی جائے گی درحقیقت یونیورسٹی کے شعبہ ثقافت کے تاییدیہ کے بعد طلاب کو داخلہ دیا جائے گا۔
بین الاقوامی یونیورسٹی امام رضا(ع)کے سربراہ نے بتایا کہ رواں سال میں عراقی وزارت علوم کو 24طلباء اسکالر شپ دی گئیں تاکہ وزارت علوم کی تائید اور طلباء کے انتخاب کے بعد انہیں اس یونیورسٹی میں اسکالرشپ کے تحت تعلیم حاصل کرنے کے لئے داخلہ دیا جا سکے گا۔
غیرملکی طلباء کو راغب کرنے کےلئے بین الاقوامی معاہدے
انہوں نے بین الاقوامی میدان میں یونیورسٹی کے دیگر اقدامات کے علاوہ غیرملکی طلباء کو راغب کرنے کے لئے بین الاقوامی معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال میں غیرملکی طلباء کوراغب کرنے کے مقصد سے افغانستان کے ایک ثقافتی فعال انسٹیٹیوٹ کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے ۔
جناب رجوعی نے بتایا کہ افغانستان کے ثقافتی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے طلباءکے لئے اس معاہدے میں دو خصوصیات کو مدّ نظر رکھا گیا ہے پہلی یہ کہ ایرانی طلباء کی طرح ان سے فیس وصول کی جائے اور دوسری خصوصیت یہ تھی کہ ہر دس طالب علموں پر ایک طالب علم کو اسکالر شپ دی جائے ۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ ہم نے ثقافتی اور تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے مقصد سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہر دس طلبا پر ایک طالب علم کو اسکالر شپ دینے کا فیصلہ کیا ہے نیز اس سلسلے میں تنزانیہ کےویپااس انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مفاہمتی قرار داد پر دستخط بھی کئے ہیں۔