تاریخ شائع کریں2023 3 May گھنٹہ 15:31
خبر کا کوڈ : 592213

سوڈان کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل "حسین ابراہیم طہ" کے بیان کے مطابق، یہ اجلاس اس تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے لیے ہو گا اور اس کا مقصد سوڈان میں خونریز تنازعات کے پیش نظر ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینا ہے۔
سوڈان کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس
جدہ میں قائم اسلامی تعاون تنظیم آج (بدھ) سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل "حسین ابراہیم طہ" کے بیان کے مطابق، یہ اجلاس اس تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے لیے ہو گا اور اس کا مقصد سوڈان میں خونریز تنازعات کے پیش نظر ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینا ہے۔ جو کہ آرمی فورسز اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان دو ہفتوں سے زائد عرصے سے جاری ہے۔

ابراہیم طہٰ نے اس سلسلے میں کہا: یہ اجلاس سوڈان کے موجودہ واقعات کی طرف رکن ممالک کی توجہ اور اس تنظیم کے رکن کی حیثیت سے اس عرب ملک کی سلامتی اور استحکام کی بحالی کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے سوڈان میں مستقل جنگ بندی کی درخواست اور سوڈانی عوام، حکومت اور اس کی صلاحیتوں کی سلامتی اور امن کو برقرار رکھنے اور اس ملک میں سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے بات چیت کے رجحان کا اعادہ کیا۔

ساتھ ہی ساتھ عرب لیگ نے بھی سوڈان کے واقعات کے بارے میں خبردار کیا اور اپنے بیان میں اعلان کیا: "سوڈان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عرب اور مصر کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔"

اس سے قبل سوڈان کی عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ "عبدالفتاح البرہان" کے خصوصی ایلچی "دفع اللہ الحاج علی" نے اس کونسل کے سیکرٹری جنرل "جاسم محمد البداوی" سے ملاقات کی۔ اتوار کو خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں۔ ان مذاکرات میں خلیج فارس تعاون کونسل نے سوڈان میں تنازعات کے خاتمے پر زور دیا۔

گزشتہ ہفتے (15 اپریل) سے اور فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اختلاف کی وجہ سے، سوڈان میں قومی اجلاس اور مذاکرات منسوخ کر دیے گئے ہیں اور "محمد ہمدان" کی کمان میں حامی افواج کے اچانک حملے کے ساتھ فوجی اڈوں پر "حمیدتی"، اس ملک میں اندرونی کشمکش شروع ہو گئی۔ اب اس بحران کے دو ہفتے بعد جنرل البرہان کی سربراہی میں فوج اور ریپڈ فورسز کے درمیان جنگ بندی کے پانچویں معاہدے پر عمل درآمد ہو گیا ہے تاہم فوجیوں کے درمیان جھڑپوں اور باہمی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔
https://taghribnews.com/vdcb85bsfrhb95p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ