تاریخ شائع کریں2023 16 May گھنٹہ 15:15
خبر کا کوڈ : 593636

مغربی ممالک دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں

انہوں نے ثقافتی تنوع اور انسانی حقوق کی عالمگیریت پر زور دیا اور کہا کہمغربی ممالک اپنے طرز زندگی کو دوسرے ممالک پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ مختلف ممالک کی زندگیوں میں فرق ہے۔ ثقافتوں کا احترام کیا جانا چاہئے.
مغربی ممالک دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں
ایرانی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری اور بین الاقوامی امور کی عدالتی اتھارٹی کے نائب صدر نے ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں۔

یہ بات کاظم غریب آبادی نے اتوار کے روز مشرقی آشوری کلیسیا کے رہنما پیٹریارک مار آوا رویل سے ملاقات کے دوران کہی۔

انہوں نے ثقافتی تنوع اور انسانی حقوق کی عالمگیریت پر زور دیا اور کہا کہمغربی ممالک اپنے طرز زندگی کو دوسرے ممالک پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ مختلف ممالک کی زندگیوں میں فرق ہے۔ ثقافتوں کا احترام کیا جانا چاہئے.

انہوں نے ایران میں مذہبی اقلیتوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں تسلیم شدہ مذہبی اقلیتوں کی تعداد دو لاکھ سے کم ہے اور انہیں ایران میں خصوصی حقوق حاصل ہیں مثال کے طور پر، ایرانی پارلیمنٹ میں مذہبی اقلیتوں کے لیے 5 ضمانتی نشستیں ہیں، جب کہ باقی لوگوں کے لیے فی 150,000 افراد پر ایک نمائندہ مقرر کیا جاتا ہے۔

اانہوں نے مزید کہا کہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ایران میں عیسائیوں کے لیے تقریباً 400 گرجا گھر ہیں، جن میں سے زیادہ تر فعال ہیں، جب کہ ان ممالک میں مسجد بنانا تقریباً ناممکن ہے جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں۔ معیشت، میڈیا، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں مذہبی اقلیتوں کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

ایران میں انسانی حقوق کی کمیٹی کے سکریٹری نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ مذہبی اقلیتیں سب ایک جسم کی مانند ہیں اور مذہبی اقلیتوں نے اس ملک کی خاطر لڑی اور خون بہایا۔

غریب آبادی نے معصوم ایرانی عوام پر مغربی ممالک کی جانب سے عائد کردہ غیر منصفانہ پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک آزاد ملک ہے، اس نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی ملک کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، لیکن مغرب نے ایرانی عوام کے خلاف یکطرفہ پابندیاں لگا کر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے سابق عراقی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کے دوران لاکھوں ایرانی عوام کی شہادت اور زخمی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام بھی دہشت گردی کا شکار ہیں جیسا کہ ایران میں 17 ہزار بے گناہ افراد کو قتل کیا گیا۔ تین سال قبل امریکیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عظیم رہنما جنرل قاسم سلیمانی کو باضابطہ طور پر قتل کر دیا تھا اور جب کہ مغربی ممالک دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں، وہ ایران پر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں۔

مغربی ممالک میں آزادی کی غلط تعریف کی جاتی ہے

اس ملاقات میں مشرق کے آشوری چرچ کے رہنما نے ایرانیوں کی مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلام اور عیسائیت انسانی عظمت اور انسانی حقوق کی تصدیق کرتے ہیں۔ اشوری ایران کا حصہ ہیں اور ایران کے سچے اور وفادار بچے ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بین الاقوامی فورمز میں انسانی حقوق اور لفظ آزادی کو ٹھیک طرح سے سمجھا نہیں جاتا، لیکن ہم دینیات اور مذہب مسیح کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں کہ آزادی اس معنی میں آتی ہے کہ یہ ہمیں خدا کے قریب لاتا ہے، یہ نہیں کہ ہم خدا سے دور ہوجائیں۔
https://taghribnews.com/vdcbffbs0rhb90p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ