کاظم غریب آبادی نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ سویڈن کی ایک عدالت نے قرآن کو جلانے کے اجتماعات پر پابندی کو اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی سمجھا! یہ عمل تشدد اور نفرت پر اکسانا ہے اور اس کا اظہار رائے کی آزادی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں سب سے زیادہ سخت ہیں۔ایرانی عوام کے خلاف یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام انسانیت کے خلاف سب سے بڑا جرم ہے۔
انہوں نے ثقافتی تنوع اور انسانی حقوق کی عالمگیریت پر زور دیا اور کہا کہمغربی ممالک اپنے طرز زندگی کو دوسرے ممالک پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ مختلف ممالک کی زندگیوں میں فرق ہے۔ ثقافتوں کا احترام کیا جانا چاہئے.
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد پھیلانے کی واضح مثال ہے۔ ایسے اقدام کا آزادی رائے اور اظہار رائے کے حق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔