سعودی عرب اور مصر کے جنگی طیاروں کی خریداری کے لیے چین کے ساتھ مذاکرات
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم "ٹیکٹیکل رپورٹ" ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب اور مصر نے چین کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے لیے بات چیت کی۔
شیئرینگ :
سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کے لیے چین کی ثالثی کے بارے میں امریکا میں تبصرے جاری ہیں، خبروں میں ریاض اور قاہرہ کے بیجنگ سے لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے مشاورت کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم "ٹیکٹیکل رپورٹ" ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب اور مصر نے چین کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے لیے بات چیت کی۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹیکٹیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "سعودی عرب ملٹری انڈسٹریز" اس وقت چین کے ناردرن انڈسٹریز گروپ کے ساتھ لڑاکا طیاروں، جاسوسی ڈرونز اور فضائی دفاعی نظام کی خریداری کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق مصری فضائیہ چین کے "چینگڈو ایوی ایشن انڈسٹری گروپ" کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے اور دونوں فریقین کی ملاقات اس ہفتے منگل کو ملائیشیا میں لنگکاوی انٹرنیشنل میری ٹائم اور ایرو اسپیس نمائش کے موقع پر ہوئی۔
کہا جاتا ہے کہ مصر چینی J-10C لڑاکا طیارے خریدنا چاہتا ہے۔ ایک لڑاکا طیارہ جسے چین نے اب تک صرف پاکستان کو فروخت کیا ہے۔
J-10C چین کا پہلا مقامی لڑاکا طیارہ ہے اور 2006 میں اس ملک کی فضائیہ میں آپریشنل ہوا تھا۔
اس چینی فائٹر میں جدید ریڈار، فلائٹ کنٹرول سسٹم ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار Mach 1.8 ہے اور یہ انٹرسیپٹر ڈیوٹی کے علاوہ زمینی حملے کے مشن بھی انجام دے سکتا ہے جو کہ اس کا بنیادی مقصد ہے۔