پاکستانی وزیر خارجہ کی ایرانی سرحدی محافظوں پر حملے کی شدید مذمت
دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی بازار کا افتتاح اور ایران سے پاکستان کو بجلی کی فراہمی خوش آئند ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقاتوں کے دوران اس حوالے سے پیشرفت ہوئی تھی۔
شیئرینگ :
پاکستانی وزیر خارجہ نے ایرانی سرحدی محافظوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے کی کوششوں کو ناکام بنادیں گے۔
سینیٹ کی خارجہ پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے دوران ایرانی خبررساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی سرحدی محافظین پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ پاکستان اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے اپنی زمہ داری ادا کرے گا۔ دونوں ممالک کے سربراہان کی سرحدی علاقے میں ملاقات سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں آپس کے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔ ہم سیکورٹی کے امور میں ہمسایہ ملک کے ساتھ قریبی تعاون چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران تعلقات میں پیشرفت کی ہے جو پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی پالیسی کا حصہ ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی بازار کا افتتاح اور ایران سے پاکستان کو بجلی کی فراہمی خوش آئند ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقاتوں کے دوران اس حوالے سے پیشرفت ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ ہفتے کی رات سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں نے ایرانی سرحدی محافظوں پر حملہ کرکے چھے اہلکاروں کو شہید کردیا تھا۔ ایرانی سیکورٹی فورسز کے مطابق دہشت گردوں نے سرحد عبور کرنے کی دوبارہ کوشش کی لیکن محافظین کی طرف سے کاروائی کے بعد ان کی کوشش ناکام ہوگئی۔
مذکورہ حملے کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے تہران کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی تھی۔