ایران کی میزائل سرگرمیاں روایتی، دفاعی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل طور پر جائز ہیں
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل طور پر جائز اور قانونی ہیں۔
شیئرینگ :
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل طور پر جائز اور قانونی ہیں۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے "فتاح" میزائل کے کامیاب تجربے کے حوالے سے بعض مغربی ممالک کے مداخلت پسندانہ بیانات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل سرگرمیاں روایتی، دفاعی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل طور پر جائز ہیں۔
کنعانی نے مزید کہا کہ یہ ممالک مختلف شعبوں میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی کھلی خلاف ورزی کرنے کی ایک طویل اور واضح تاریخ رکھتے ہیں اور انہوں نے جوہری تجربات، افواہوں کے عدم پھیلاؤ، جوہری میزائلوں کی میزبانی اور علاقائی مسائل میں منفی کردار ادا کیا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ "آکس" معاہدے پر دستخط کرنے میں انگلینڈ، امریکہ اور آسٹریلیا کی کارروائی، جوہری طاقت کے حامل ممالک کے غیر جوہری ملک کو ٹیکنالوجی اور انتہائی افزودہ یورینیم کی منتقلی میں سیاسی اور امتیازی رویہ کی واضح مثال ہے۔
کنعانی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مسلسل کوششوں اور ملک کے دفاعی سسٹم کو مضبوط بنانے میں ان کی اسٹریٹجک کامیابیوں کو سراہا اور اسے غیر ملکی خطرات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کے دفاع کیلئے ایک درست اور مؤثر اقدام قرار دیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...