"سید عمار حکیم" نے مزید کہا: ان کے فتوے نے عراقی عوام کو ایک جھنڈے کے نیچے اور ایک ہی رائے کے ساتھ اندھیروں کو توڑنے اور داعش دہشت گرد گروہ کو نیست و نابود کرنے پر مجبور کر دیا۔
شیئرینگ :
عراق کی قومی حکمت تحریک کے سربراہ نے آیت اللہ سید علی سیستانی کے جہادی فتویٰ کی برسی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا: عظیم الشان آیت اللہ سیستانی (دام ظلیح) نے اپنے حکیمانہ فتویٰ سے عالمی سلامتی کو انصاف اور انسانیت کی بنیاد پر استوار کیا۔
"سید عمار حکیم" نے مزید کہا: ان کے فتوے نے عراقی عوام کو ایک جھنڈے کے نیچے اور ایک ہی رائے کے ساتھ اندھیروں کو توڑنے اور داعش دہشت گرد گروہ کو نیست و نابود کرنے پر مجبور کر دیا۔
عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: دفاعی جہاد کا فتویٰ صرف عراق کا دفاع ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کا دفاع تھا اور اس فتوے کے ساتھ جو سفارشات آئیں اور انسانی جانوں کو بچایا اور امن کی راہ پر گامزن کیا وہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔
حکیم نے کہا: ہم ان ہیروز کی قربانیوں پر فخر کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے دہشت گردی پر فتح کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا۔ ان ہیروز کا لہو وہ داستان ہے جسے تاریخ نئی نسل پروان چڑھانا نہیں بھولے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اس فتویٰ کی یاد کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں جس نے قوم کو متاثر کیا اور دنیا کے دلوں میں امید کی شمع روشن کی۔
عراق کی قومی حکمت کی تحریک کے رہنما نے بھی حشد الشعبی کے یوم تاسیس پر مبارکباد پیش کی اور اس کے ہیروز کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کیا جو تاریک افکار کے خلاف ایک مضبوط رکاوٹ بن کر کھڑے تھے۔