چین نے یوکرین کو امریکی کلسٹر بم بھیجنے کے نتائج کے بارے میں خبردار کردیا
گزشتہ ہفتے، امریکہ نے یوکرین کے لیے اپنے نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا، جس میں کلسٹر میزایل بھی شامل ہے۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ کلسٹر گولہ بارود کے کنونشن کے تحت یہ ہتھیار ممنوع ہیں، جس کی 100 سے زائد ممالک نے توثیق کی ہے۔
شیئرینگ :
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر (10 جولائی) کو کہا کہ یوکرین کو امریکہ کی طرف سے کلسٹر گولہ بارود کی فراہمی انسانی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے، امریکہ نے یوکرین کے لیے اپنے نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان کیا، جس میں کلسٹر میزایل بھی شامل ہے۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ کلسٹر میزائل کے کنونشن کے تحت یہ ہتھیار ممنوع ہیں، جس کی 100 سے زائد ممالک نے توثیق کی ہے۔
اس چینی سفارت کار نے صحافیوں کو بتایا: بہت سے ممالک نے اس کے خلاف موقف اختیار کیا ہے (یوکرین کو کلسٹر میزائل کی فراہمی)۔ کلسٹر گولہ بارود کی غیر ذمہ دارانہ منتقلی آسانی سے انسانی مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ انسانی مسائل اور فوجی سلامتی کے مسائل کو متوازن انداز میں حل کیا جانا چاہیے۔
آخر میں، ماؤ نے اس بات پر زور دیا کہ متعلقہ فریقوں کو یوکرین کے بحران کو آگ میں ایندھن ڈال کر اور تضادات کو تیز نہیں کرنا چاہیے۔
امریکی حکومت کے اس فیصلے کو کئی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کے امریکی فیصلے کو یوکرین میں جنگ جاری رکھنے اور مزید پیچیدہ کرنے کے اس ملک کے عزم کا مظہر قرار دیا۔ یہ گولہ بارود عام طور پر بڑی تعداد میں چھوٹے بم چھوڑتے ہیں جو وسیع علاقے میں اندھا دھند قتل عام کا سبب بن سکتے ہیں۔
روس کی قومی سلامتی کونسل کے وائس چیئرمین دمتری میدویدیف نے بھی یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر فروٹو پوری دنیا کو ایک مکمل جنگ میں گھسیٹنا چاہتے ہیں۔
امریکی فیصلے کے اعلان کے بعد ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ ان ہتھیاروں کی یوکرین منتقلی سے شہریوں کو طویل عرصے تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔