اتحادی حکومت اور اپوزیشن دھڑے کے درمیان تصادم سمیت ملک کے معاشی مسائل کے سائے تلے پاکستان میں سیاسی بدامنی کے باوجود مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کے رہنماؤں نے قومی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے پر اتفاق کیا ۔
شیئرینگ :
پاکستان میں موجودہ مخلوط حکومت بنانے والی مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اگست کے وسط میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے قومی پارلیمنٹ کو تحلیل کر کے اقتدار عبوری حکومت کو منتقل کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کی پانچ سالہ مدت رواں سال 21 اگست کو ختم ہو جائے گی، اور ملک کے آئین کے مطابق، ایک عبوری حکومت قائم ہو گی۔ جو 90 دن میں انتخابات کا انعقاد کرے گی۔
اتحادی حکومت اور اپوزیشن دھڑے کے درمیان تصادم سمیت ملک کے معاشی مسائل کے سائے تلے پاکستان میں سیاسی بدامنی کے باوجود مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کے رہنماؤں نے قومی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے پر اتفاق کیا ۔
پاکستان کی موجودہ حکومت گزشتہ سال اپریل میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف پارلیمنٹ کے ارکان کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک منظور کر کے انہیں ہٹانے کے بعد اقتدار میں آئی تھی۔
پاکستان کے جیو نیوز چینل نے چند گھنٹے قبل خبر دی تھی کہ مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی نے 17 اگست کو قومی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے پر اتفاق کیا ہے اور اس کے بعد حکومت پاکستان کی کابینہ بھی تحلیل کر دی جائے گی۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے ملک کے قومی ٹیلی ویژن پر ایک تقریر کے دوران اعلان کیا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے میدان تیار کرنے کے لیے مخلوط حکومت وقت سے پہلے اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کر دے گی۔
پاکستان میں قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر قومی اور ریاستی پارلیمنٹ اپنی مقررہ تاریخ سے پہلے تحلیل کر دی جاتی ہیں تو عبوری حکومت کو 60 دنوں کے اندر عام انتخابات کرانے کی تیاری کرنی ہوگی، لیکن اگر پارلیمان ڈیڈ لائن سے پہلے تحلیل ہو جاتی ہے تو عبوری حکومت کو 90 دنوں تک کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔