روس کی فوجی طاقت کو کم کرنے کےلئے120 روسی افراد اور اداروں کے خلاف نئی امریکی پابندیاں
امریکی محکمہ خارجہ اور خزانہ یوکرین پر اس کے غیر قانونی حملے کے لیے ملک کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے امریکہ نے ماسکو کی جنگی کارروائیوں کی حمایت کرنے سے متعلق تقریباً 120 افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا۔
شیئرینگ :
اس جنگ میں ماسکو کی فوجی طاقت کو کم کرنے کے لیے محکمہ خزانہ اور امریکی محکمہ خارجہ نے یوکرین میں جنگ کی حمایت کرنے پر روس سے منسلک 120 افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق اعلان کیا: امریکی محکمہ خارجہ اور خزانہ یوکرین پر اس کے غیر قانونی حملے کے لیے ملک کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے امریکہ نے ماسکو کی جنگی کارروائیوں کی حمایت کرنے سے متعلق تقریباً 120 افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کرے گا۔
انہوں نے واضح کیا: یہ پابندیاں روس کی اہم اشیا تک رسائی اور مستقبل میں اس کی توانائی کی پیداوار اور برآمدی صلاحیتوں کو محدود کر دیں گی، بین الاقوامی مالیاتی نظام کے استعمال کو محدود کر دیں گی، اور ان پابندیوں کو روکنے میں روس کی مدد کرنے والوں کو روکیں گی۔
امریکی وزیر خارجہ نے جاری رکھا: جب سے روس نے یوکرین پر اپنا ہمہ گیر حملہ شروع کیا ہے، امریکہ نے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر روس پر قیمتیں عائد کرنے اور جنگ میں ملوث افراد اور اداروں کے احتساب کو فروغ دینے کے لیے بے مثال اقدامات کیے ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس نے روس سے منسلک افراد اور درجنوں تنظیموں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں، جس کا مقصد یوکرین کے خلاف ملک کی جنگ کی حمایت کرنے والے سامان تک ماسکو کی رسائی کو روکنا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ نئی پابندیوں کا مقصد دھاتوں اور کان کنی کے شعبے سے روس کی آمدنی کو کم کرنا، توانائی کے شعبے میں ملک کی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بین الاقوامی مالیاتی نظام تک روس کی رسائی کو کم کرنا ہے۔
امریکی نائب وزیر خزانہ والی ایڈیمو نے ایک بیان میں کہا، "آج کے اقدامات روس کی فوجی صلاحیتوں، فوجی سازوسامان تک اس کی رسائی اور اس کی اقتصادی رکاوٹوں کو محدود کرنے کی ہماری کوششوں کا ایک اور قدم ہے۔"
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...