2023 میں پاکستان اور ایران سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی میں بھی اضافہ
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد 2021-2022 کے دوران 10 لاکھ سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد اپنے اصل علاقوں میں واپس جا چکے ہیں۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے ایک رپورٹ میں افغان مہاجرین کی نئی تعداد شائع کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد 2021-2022 کے دوران 10 لاکھ سے زیادہ اندرونی طور پر بے گھر افراد اپنے اصل علاقوں میں واپس جا چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں پاکستان اور ایران سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے اس سال جون میں بھی اس بات پر زور دیا تھا کہ افغان داخلی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کو اپنے مقامی علاقوں میں واپس آنے میں مشکلات کا سامنا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنے آبائی علاقوں کو واپسی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ان میں سے کچھ تارکین وطن غربت کی وجہ سے اپنے آبائی علاقوں کو واپس نہیں جا پا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے تعلقات عامہ کی افسر کیرولین گلک نے بھی کہا: خوش قسمتی سے جنگ اور عدم تحفظ سے متاثر ہونے والے اندرونی طور پر بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور ان میں بہتری آ رہی ہے۔ تقریباً 1,350,000 لوگ اپنے اصل آبائی شہروں کو واپس لوٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وہ اپنے گھروں کو دوبارہ بنانے اور اپنی زندگیوں کو منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگست 2021 کے بعد سیکیورٹی میں بہتری اس کی ایک وجہ ہے۔