تاریخ شائع کریں2023 27 July گھنٹہ 16:07
خبر کا کوڈ : 601726

سعودی جارحیت کی وجہ سے یمنی جنگی میڈیا کے 290 ارکان اور میڈیا کے 46 اہلکار شہید ہوئے

سعودی جارحیت نے میڈیا کی 23 تنصیبات کو بھی تباہ کر دیا اور 30 براڈکاسٹ اور ٹرانسمیشن ٹاورز کو نشانہ بنایا۔ اخبار کے مطابق ایسے 8 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں چینلز کی نشریات معطل کی گئی ہیں اور 7 کیسز ایسے ہیں جن میں چینلز کو بلاک اور جام کیا گیا تھا۔
سعودی جارحیت کی وجہ سے یمنی جنگی میڈیا کے 290 ارکان اور میڈیا کے 46 اہلکار شہید ہوئے
یمنی اخبار الثورہ نے گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمنی میڈیا کو پہنچنے والے نقصانات کے اعدادوشمار شائع کیے ہیں۔

اخبار کے مطابق اس دوران جنگی میڈیا کے 290 ارکان اور میڈیا کے 46 اہلکار شہید ہونے کے ساتھ ساتھ قومی میڈیا سے تعلق رکھنے والے 25 دیگر زخمی ہوئے۔ یمنی اخبار کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق بین الاقوامی صحافیوں کو 143 مرتبہ یمن میں داخلے سے منع کیا گیا۔

سعودی جارحیت نے میڈیا کی 23 تنصیبات کو بھی تباہ کر دیا اور 30 براڈکاسٹ اور ٹرانسمیشن ٹاورز کو نشانہ بنایا۔ اخبار کے مطابق ایسے 8 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں چینلز کی نشریات معطل کی گئی ہیں اور 7 کیسز ایسے ہیں جن میں چینلز کو بلاک اور جام کیا گیا تھا۔

26 مارچ 2015 کو یمن کے سرکاری چینلز ال یمن، صبا اور الایمان کی نشر کرنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو ماہ بعد 15 مئی کو یمن الیووم کو بھی اسی سیٹلائٹ پر نشریات سے روک دیا گیا۔ 8 نومبر 2018 کو، المسیرہ سیٹلائٹ چینل کو بھی ایک ماہ میں تیسری بار نیلسات پر بلاک کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا کے حوالے سے المسیرہ کے ٹویٹر اکاؤنٹس کو 8 اکتوبر 2020 کو معطل کر دیا گیا تھا، اس کے علاوہ اس کے متعدد ملازمین کے اکاؤنٹس بھی۔
https://taghribnews.com/vdcb58b00rhbgzp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ