اسلام آباد میں ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی مذاکرات کا آغاز
اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے والے مذاکراتی اجلاس کا آغاز دونوں ممالک کے اعلی حکام کی موجودگی میں اسلام آباد میں ہوا۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے والے مذاکراتی اجلاس کا آغاز دونوں ممالک کے اعلی حکام کی موجودگی میں اسلام آباد میں ہوا۔
ایران کے وزیر خارجہ کے اقتصادی سفارت کاری کے نائب وزیر مہدی صفری نے پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے اقتصادی اور تجارتی وفد کی سربراہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی مذاکرات چند گھنٹے قبل اسلام آباد میں شروع ہوئے تھے۔ ایرانی وفد کے سربراہ وزارت خارجہ کے اقتصادی نائب ہیں اور پاکستانی وفد کے سربراہ پاکستان کی وزارت اقتصادی امور کے نائب ہیں۔ اس ملاقات میں پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، پاکستان کے اقتصادی امور کی نائب وزیر مسز ثمر احسان نے بھی شرکت کی۔
آج کے اجلاس کا سب سے اہم ایجنڈا ایران کے صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں حالیہ معاہدوں کی پیروی، کلیئرنگ میکنزم پر عمل درآمد، تجارت، سرحد کسٹم تعلقات سمیت دیگر معاہدوں پر عمل درآمد ہے۔
دونوں ممالک کے اقتصادی وفود ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں اپنے کام اور معاہدوں کے نتائج پیش کریں گے اور توقع ہے کہ ان مذاکرات کے نتائج پر دونوں وزرائے خارجہ دستخط کریں گے۔
افتتاحی اجلاس میں ایران کی وزارت خارجہ کے اقتصادی سفارت کاری کے نائب وزیر نے اپنے خطاب کے دوران اقتصادی اور تجارتی تعاون کی ترقی میں درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے دونوں ممالک کے مضبوط ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ سطحی ایرانی اقتصادی وفد کے دوست اور پڑوسی ملک پاکستان کے دورے کا بنیادی مقصد دوطرفہ معاہدوں پر عمل پیرا ہونا اور مشترکہ مفادات کے حصول میں مدد کرنا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے پیر کے روز اعلان کیا: پاکستان کے وزیر خارجہ کی دعوت پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان بدھ کو ایک اعلیٰ اقتصادی وفد کے ہمراہ اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
گزشتہ اگست کے آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اکیسواں اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا اور اس کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے مفاہمت کی 4 یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ .