امریکہ کا شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لیے آمادگی کا اعلان
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے زور دے کر کہا: ہم بغیر کسی پیشگی شرط کے شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
شیئرینگ :
وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے بغیر کسی پیشگی شرط کے ملاقات کے لیے تیار ہیں تاکہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بات چیت کی جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے زور دے کر کہا: ہم بغیر کسی پیشگی شرط کے شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پیانگ یانگ نے وائٹ ہاؤس کی تجویز کا مثبت جواب نہیں دیا ہے، کربی نے نوٹ کیا: "لیکن ہماری تجویز ابھی بھی میز پر ہے۔"
یہ تجویز وائٹ ہاؤس کی جانب سے دی گئی ہے جب کہ امریکی صدر جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ ایک اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں جہاں پیانگ یانگ کا جوہری اور میزائل پروگرام ایجنڈے کے اہم موضوعات میں سے ایک ہو گا۔
اپنے پیشرو کے برعکس، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے کم سے ذاتی طور پر تین بار ملاقات کی، بائیڈن نے ابھی تک واشنگٹن اور پیانگ یانگ میں سینئر حکام کے درمیان بات چیت کے ذریعے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی جانب پیش رفت نہیں کی ہے۔
کربی کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی پیشکش، بغیر کسی تاریخ کے بتائے، بتاتی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ شمالی کوریا تک پہنچنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کربی نے بائیڈن حکومت کے خلاف پیانگ یانگ کی جانب سے ردعمل میں کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکہ اور شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی حکام کی سطح پر ملاقات اور بات چیت میں پیانگ یانگ کی عدم دلچسپی کے باوجود، ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہم اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ قومی سلامتی اور مفادات ہر لحاظ سے ہم اپنے کوریا اور جاپان کے اتحادی ہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے پاس موجود علاقے میں مزید صلاحیتیں (ہتھیار) ڈالیں اور اگر ہمیں کرنا پڑا تو ہم مستقبل میں ضرور دوبارہ کریں گے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...