شمالی کوریا کے مرکز برائے وبائی امراض کی روک تھام نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ یہ فیصلہ "عالمی وبائی امراض کی پابندیوں کو کم کرنے" کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
ایف بی آئی کی معلومات کے مطابق، بظاہر ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا سے وابستہ ہیکرز نے اسٹونین CoinsPaid پلیٹ فارم سے تقریباً 1,580 بٹ کوائنز چرائے ہیں۔
شمالی کوریا کی سنٹرل نیوز ایجنسی نے پیر کی صبح اطلاع دی کہ بحری جنگی جہاز پر اسٹریٹجک کروز میزائل کا تجربہ کم جونگ ان کی موجودگی اور نگرانی میں کامیابی سے کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے زور دے کر کہا: ہم بغیر کسی پیشگی شرط کے شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
امریکہ کی قیادت میں اقوام متحدہ سے منسلک ایک گروپ نے اعلان کیا کہ یہ شخص، جو سرحدی علاقے میں گشت کرنے والے گروپ میں تھا، نے دونوں کوریا کے درمیان فوجی سرحدی لائن کو عبور کیا اور ایسا لگتا ہے کہ وہ فورسز کی تحویل میں ہے۔
اس بیان میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی جانب سے اس میزائل کی لانچنگ کی نگرانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے: "Hwasong-18 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل نے 6,648 کلومیٹر کی بلندی پر 1,001 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔"
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا (KCNA) کے مطابق، شمالی کوریا کی حکمراں ورکرز پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا ملک گیر عام اجلاس جمعہ کو شروع ہوا اور اس میں ملک کے اقتصادی منصوبوں کا جائزہ لینا جارے گا۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کے جواب میں شمالی کوریا نے ان دونوں ممالک پر "جوہری بلیک میلنگ" کا الزام لگایا اور "جنگی سرداروں" کے پاگل پن کے خلاف ضروری اقدامات کرنے پر زور دیا۔
سرد تعلقات کی مدت کے بعد، شمالی کوریا کے رہنما نے 2018 میں چین کے ساتھ تعلقات کو تیزی سے بحال کیا اور بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے لیے شمالی کوریا کے رہنما کے طور پر اپنا پہلا بین الاقوامی دورہ کیا۔
تقریب خبررسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال یوکرین پر روس کے حملے اور اقوام متحدہ کے اکثر ارکان کی مذمت اور روس کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دینے کے بعد، شمالی کوریا نے کریملن کے ساتھ قریبی تعلقات کو لایا ہے اور ماسکو کی حمایت جاری رکھی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکہ-جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کے جواب میں اپنی آزمائشی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جسے وہ اپنے علاقے پر قبضہ کرنے کی مشقوں کے طور پر دیکھتا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...