ایف بی آئی نے شمالی کوریا کے ہیکرز پر تقریباً 40 ملین ڈالر چوری کرنے کا الزام
ایف بی آئی کی معلومات کے مطابق، بظاہر ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا سے وابستہ ہیکرز نے اسٹونین CoinsPaid پلیٹ فارم سے تقریباً 1,580 بٹ کوائنز چرائے ہیں۔
شیئرینگ :
امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کرنے والے ایک گروپ نے اسٹونین پلیٹ فارم کے ہیک ہونے کے بعد تقریباً 40 ملین ڈالر مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی چوری کی۔
ایف بی آئی کی معلومات کے مطابق، بظاہر ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا سے وابستہ ہیکرز نے اسٹونین CoinsPaid پلیٹ فارم سے تقریباً 1,580 بٹ کوائنز چرائے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، آج ہر بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 25,843 ڈالر ہے، اس لیے چوری کی رقم تقریباً 40 ملین ڈالر ہے۔
امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے یہ کہتے ہوئے کہ اس نے چوری شدہ کرنسی کا سراغ لگا لیا ہے، دعویٰ کیا ہے کہ یہ کرنسی شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے TraderTraitor (Lazarus Group or ATP38) سے وابستہ اداکاروں کے قبضے میں ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے: چوری شدہ فنڈز اس وقت 6 مختلف ورچوئل والٹس میں ہیں اور مختلف اکاؤنٹس سے چوری کیے گئے تھے۔
لی فیگارو نے اس رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے ہیکرز نے 2018 سے اب تک تقریباً 30 سائبر حملوں میں 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی چوری کی ہے۔
ایف بی آئی کے مطابق، اس گروپ نے جون میں تین کمپنیوں (Alphapo، CoinsPaid اور Atomic Wallet) سے 197 ملین ڈالر چرائے۔
رپورٹ کے مطابق، گروپ کے ہیکرز پر کرپٹو کرنسی پر مبنی گیمنگ کمپنی رونن نیٹ ورک سے $625 ملین چوری کرنے کا بھی الزام ہے۔
لی فیگارو نے نوٹ کیا کہ امریکی حکومت ان سائبر ہیکرز کے بارے میں معلومات دینے پر 10 ملین ڈالر کا انعام دے رہی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...