صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو برکس کے پندرھویں سربراہی اجلا س سے خطاب میں کہا کہ تنظیم میں توسیع کے لئے اراکین کا فیصلہ قابل قدر ہے اور اس سے عدل و انصاف کی بنیاد پر عالمی ترقی کا راستہ ہموار ہوگا۔
شیئرینگ :
صدر مملکت نے کہا ہے کہ اراکین کے مابین اقتصادی روابط سے ڈالر کے خاتمے، قومی کرنسیوں سے استفادے، ادائگیوں کے لئے برکس کے سسٹم اور مالیاتی ترقی کے لئے برکس کے کوششوں کی ایران بھرپور حمایت کرتا ہے۔
صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو برکس کے پندرھویں سربراہی اجلا س سے خطاب میں کہا کہ تنظیم میں توسیع کے لئے اراکین کا فیصلہ قابل قدر ہے اور اس سے عدل و انصاف کی بنیاد پر عالمی ترقی کا راستہ ہموار ہوگا۔
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ برکس میں ایران کی رکنیت کے فوائد تاریخ ساز ہوں گے ، کہا کہ یہ رکنیت، بین الاقوامی میدان میں ، پائیدار امن ، اخلاق اور عدل و انصاف کے قیام کی راہ میں ایک محکم قدم ثابت ہوگی اور نیا باب رقم کرے گی۔
صدر ایران نے کہا کہ اس وقت تسلط پسندی، نا انصافی ، امتیازی روش اور اخلاقی بحران نے دنیا کی حالت دگرگوں کررکھی ہے۔
انھوں نے برکس کو عالمی تعلقات میں تبدیلی کی علامت قرار دیا اور کہا کہ برکس عالمی مشکلات کے حل میں مدد کرسکتی ہے اور اس تنظیم کے موثر ہونے کے تعلق سے عالمی اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے۔
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران برکس کے سبھی اراکین کے ساتھ ہمہ گیر سیاسی اور اقتصادی تعاون کے لئے آمادہ ہے۔
انھوں نے ڈالر کا تسلط ختم کرنے میں برکس کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اراکین کے مابین اقتصادی روابط سے ڈالر کے خاتمے، قومی کرنسیوں سے استفادے، ادائگیوں کے لئے برکس کے سسٹم اور مالیاتی ترقی کے لئے اس کے کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ایران کم نظیر گنجائشوں کا مالک ہے اور برکس کے سماجی، اقتصادی، مالیاتی ، سیاسی اور سلامتی کے پروگراموں میں بھرپور مشارکت کی آمادگی رکھتا ہے۔
آیت اللہ سید ابرہیم رئیسی نے جنوبی دنیا کے مسائل و مشکلات کو نسل پرستانہ پالیسیوں اور ظلم نیز ناجائز قبضے سے پیدا ہونے والی بدامنی ، اجارہ داری اور ریاستی دہشت گردی کے دوام کا نتیجہ قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ ان پالیسیوں نے نہ صرف یہ کہ فلسطینی عوام کو ان کے حق خود ارادیت کو سلب کرلیا بلکہ انہیں ترقی و پیشرفت کے حق سے بھی محروم رکھا ۔