افریقہ میں نئی بغاوت؛ گابن میں فوج نے حکومت کا تحت الٹ دیا
گابن وسطی افریقہ کے مغرب میں خلیج گنی کے پڑوس میں اور بحر اوقیانوس کے مشرقی ساحل پر واقع ہے اور اس کی سرحد جمہوریہ کانگو، کیمرون اور استوائی گنی کے ممالک سے ملتی ہے۔
شیئرینگ :
آج (بدھ، 30 اگست)، گابن فوج کے متعدد اعلیٰ عہدوں کے جنرلوں نے ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔
گابن وسطی افریقہ کے مغرب میں خلیج گنی کے پڑوس میں اور بحر اوقیانوس کے مشرقی ساحل پر واقع ہے اور اس کی سرحد جمہوریہ کانگو، کیمرون اور استوائی گنی کے ممالک سے ملتی ہے۔ اس ملک کو وسطی افریقہ میں فرانس کا سب سے اہم اتحادی سمجھا جاتا ہے جس پر علی بونگو کی صدارت میں 2009 سے حکومت چل رہی ہے۔
یہ بغاوت 2020 کے بعد افریقہ کے مغربی اور وسطی علاقوں میں آٹھویں بغاوت ہے۔ تازہ ترین بغاوت کا تعلق نائجر سے ہے جو 26 جولائی کو ہوئی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گابن فوج کے ان اعلیٰ افسران نے ’گیبون 24‘ ٹی وی چینل پر نمودار ہوتے ہوئے اعلان کیا کہ اب اقتدار ان کے ہاتھ میں ہے۔ حال ہی میں ہونے والے انتخابات قابل اعتماد نہیں تھے اور نتائج کو کالعدم قرار دے کر اس ملک کی سرحدیں اگلے اطلاع تک بند کر دی گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ گابن کے دارالحکومت لیبرویل شہر میں خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی آواز سنی گئی۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ گزشتہ اتوار (27 اگست) کو گابن کی تاریخ میں پہلی بار صدارتی، اسمبلی اور مقامی کونسل کے انتخابات ایک ساتھ سخت حفاظتی اقدامات، انٹرنیٹ کی بندش اور کرفیو کے سائے میں منعقد ہوئے۔ گابن کے انتخابی مرکز نے آج صبح باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ "علی بونگو" (64 سال کی عمر) نے 64.27 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسری بار صدارتی انتخاب جیتا ہے، اور ان کے مرکزی حریف "البرٹ اونڈو اوسا" نے 30.77 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ دوسرے نمبر پر تھا۔
لیکن گابن کے مخالفین نے اس الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اس الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا دعویٰ کیا۔ بونگو کو 2009 کے بعد سے 18 حریفوں کے خلاف تیسری بار اس افریقی ملک کے نئے صدر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، جب وہ اپنے والد عمر کی جگہ سنبھالے تھے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...