سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مسقط کے حالیہ دورے کے دوران، وزیر دفاع خالد بن سلمان کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد میں شامل ریاض کے فوجی حکام نے ان کے ساتھ شرکت کی۔
شیئرینگ :
ایک سابق سعودی اہلکار نے سعودی ولی عہد کے دورہ مسقط کا ہدف یمن کے معاملے میں ثالثی کرنے والے عمانی حکام سے مشاورت کو قرار دیا۔
حالیہ دنوں میں یمن میں بحران کے خاتمے کے لیے علاقائی سطح پر مشاورتی کوششوں میں تیزی آئی ہے۔
اس تناظر میں سعودی عرب کے ولی عہد "محمد بن سلمان" نے بھی عمان کے دارالحکومت مسقط کا دورہ کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے سابق مشیر سالم الیامی نے بی بی سی عربی کے ساتھ گفتگو میں کہا: "سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مسقط کے حالیہ دورے کے دوران، وزیر دفاع خالد بن سلمان کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد میں شامل ریاض کے فوجی حکام نے ان کے ساتھ شرکت کی۔
اس وفد کی شمولیت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عمان کے سلطان ہیثم بن طارق سے سعودی ولی عہد کی ملاقات میں یمن کا معاملہ زیر بحث آیا ہے کیونکہ خالد بن سلمان سعودی وزیر دفاع کی حیثیت سے یمن سے متعلق تمام مسائل کو براہ راست دیکھتے ہیں۔
مبصرین نے مذکورہ دورے کو ریاض کی طرف سے یمن کے بحران کو حل کرنے کی عمان کی کوششوں کی حمایت قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی شاہی حکام نے مذکورہ دورے کو یمن بحران کے تناظر میں خصوصی اور اہم قرار دیا ہے۔