جبری ہجرت اور اجباری سفر امام کاظم علیہ السلام سے شروع ہوا اور ان کی باقی اولاد تک جاری رہا
محترم جناب ڈاکٹر انفرادی نے کہا: ہجرت کا مسئلہ پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ بھی پیش آیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق آپ (ص) نے مکہ سے یثرب (مدینہ) شہر کی طرف ہجرت کی۔
شیئرینگ :
آستان قدس رضوی میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے سوشل اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے محقق ڈاکٹر مرتضی انفرادی نے حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی مدینہ سے عراق کی طرف جلاوطنی سمیت مختلف امور پر گفتگو کی ہے۔
محترم جناب ڈاکٹر انفرادی نے کہا: ہجرت کا مسئلہ پیغمبر اسلام (ص) کے ساتھ بھی پیش آیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق آپ (ص) نے مکہ سے یثرب (مدینہ) شہر کی طرف ہجرت کی۔
انہوں نے مزید کہا:جبری ہجرت یا جلاوطنی کو عربی زبان میں "اِشخاص" کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے اور اہل بیت علیہم السلام کی زندگی میں واقعہ کربلا میں ان کی اسیری کے دور کے علاوہ اس کا آغاز حضرت امام کاظم علیہ السلام کے دور میں ہوا تھا۔ دوسرے لفظوں میں، جب حضرت امام رضا علیہ السلام اپنی جوانی میں تھے اوران کی عمر 31 سال تھی تو آپ علیہ السلام نے اپنے والد محترم کی گرفتاری اور پھر مدینہ سے عراق کی طرف جلاوطنی کو مشاہدہ کیا۔
پس درحقیقت ائمہ اہلبیت علیہم السلام میں یہ جبری ہجرت اور اجباری سفر امام کاظم علیہ السلام سے شروع ہوا اور ان کی باقی اولاد تک جاری رہا۔
ڈاکٹر مرتضی انفرادی نے کہا: حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی گرفتاری اور جلاوطنی کے بارے میں منابع تاریخی کے اندر متعدد وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ مثلاً یہ کہ وہ چونکہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے فرزند تھے، جو کئی علمی مراتب پر فائز ہو کر پوری اسلامی دنیا میں خالص اسلامی تشخص کو پھیلانے میں کامیاب رہے تھے اور یہ چیز اس دوران کے حکماء کے لئے ناخوشگوار تھی۔
نیز حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے پہلی بار اپنے وکلاء کا ایک نیٹ ورک قائم کرکے اور مختلف علاقوں میں اپنے نمائندے بھیج کر حکومت وقت کے قائدین کو ایک قسم کی سیاسی اور سماجی مشکلات میں ڈال دیا۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی گرفتاری اور جلاوطنی کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ امام علیہ السلام کے بعض رشتہ داروں اور خاندانوں خاص طور پر امام موسی کاظم علیہ السلام کے بھتیجے محمد بن اسماعیل کی طرف سے ان کے بلند مقام و مرتبہ کے ساتھ حسد، خلیفہ کے سامنے امام علیہ السلام کے خلاف بہتان تراشی اور کینہ کا باعث بنی۔ چنانچہ عباسی خلیفہ نے امام کاظم علیہ السلام کو مدینہ سے عراق اور بصرہ شہر جلاوطن کر کے ایک سال تک وہاں قید کر دیا اور پھر بصرہ سے بغداد منتقل کر کے اسی شہر میں شہید کر دیا، جہاں آپ علیہ السلام کا روضہ مبارک ہے۔