ایران اور پاکستان اسلامو فوبیا سے مقابلے میں اہم ذمہ داری کے حامل ہیں
امیر جماعت پاکستان سراج الحق نے جمعہ کی شام لاہور میں، پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور، علاقائی اور عالم اسلام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
شیئرینگ :
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے عالم اسلام میں اتحاد کے استحکام کو مشترکہ چیلنجوں کے مقابلے کا راستہ بتایا اور کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان اسلامو فوبیا سے مقابلے میں اہم ذمہ داری کے حامل ہیں۔
امیر جماعت پاکستان سراج الحق نے جمعہ کی شام لاہور میں، پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور، علاقائی اور عالم اسلام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات کے وقت میں جماعت اسلامی پاکستان کے کئی دیگر عہدیدار اور لاہور میں ایران کے قونصلر مہران موحد فر بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے ایران و سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کے نتائج کو علاقے اور عالم اسلام کے لئے مفید قرار دیا اور کہا کہ آج کے دور میں عالم اسلام کو باہمی تعلقات اور اتحاد میں استحکام کی ضرورت ہے اور یہ در اصل مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کی ایک راہ ہے ۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مظلوم اقوام خاص طور پر فلسطین اور کشمیر کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: تہران و اسلام آباد کو مسلمانوں کے مسائل کے حل میں مدد کے لئے باہمی تعاون بڑھانا چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا: تہران و اسلام آباد، اسلاموفوبیا سے مقابلے میں اہم رول کے حامل ہیں اور اس مشن کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کو بھی اپنی توانائي کے حساب سے کام کرنا چاہیے۔
اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے بھی اسلامی اتحاد میں امیر جماعت اسلامی کے رول کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران و پاکستان کے تعلقات وقت کے ساتھ زیادہ مضبوط ہو رہے ہیں ۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران و پاکستان کی حکومتیں مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے باہمی تعاون میں اضافہ کریں گی۔