پاکستان فوری طور پر جنگ بندی کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں
مشکل حالات میں غزہ میں متاثرہ لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ایگزیکٹو بورڈ، ممبران ممالک و دیگر سٹیک ہولڈرز کے مشکور ہیں، ہسپتالوں اور زخمیوں اور بیماروں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر ٹارگٹڈ حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
شیئرینگ :
نگراں وفاقی وزیر پاکستان صحت ڈاکٹر ندیم جان نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم و بربریت کے اس پیمانے نے فلسطینی عوام کی جسمانی اور ذہنی صحت کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے،
مشکل حالات میں غزہ میں متاثرہ لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ایگزیکٹو بورڈ، ممبران ممالک و دیگر سٹیک ہولڈرز کے مشکور ہیں، ہسپتالوں اور زخمیوں اور بیماروں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر ٹارگٹڈ حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں، ہم فوری طور پر جنگ بندی کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
اتوار کو یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار نگران وفاقی وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ایگزیکٹو بورڈ کے خصوصی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایمرو اور او آئی سی کی جانب سے دیے گئے بیانات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرتا ہے ، مشکل حالات میں غزہ میں متاثرہ لوگوں کو صحت کی خدمات فراہم کرنے پر ڈی جی ڈبلیو ایچ او ایگزیکٹو بورڈ، ممبر ممالک اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ہم نظرثانی شدہ مسودہ قرارداد کی حمایت کرتے ہیں، موجودہ صورتحال میں پاکستان فلسطین میں اپنی بہنوں اور بھائیوں کے لیے انسانی امداد بھیجنے والے پہلے ممالک میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہری انفراسٹرکچر پر ٹارگٹ حملوں کی مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں 17000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے 7000 سے زیادہ معصوم بچے شامل ہیں۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ظلم و بربریت کے اس پیمانے نے فلسطینی عوام کی جسمانی اور ذہنی صحت کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے، اس صورتحال کے سب سے زیادہ پریشان کن پہلوئوں میں سے ایک صحت کی سہولیات، ہیلتھ ورکرز اور ایمبولینسوں پر مسلسل حملے ہیں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ متعدی بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے ، موجودہ حالات میں لوگوں کی صحت کے حوالے سے بنیادی خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں اور زخمیوں اور بیماروں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر ٹارگٹڈ حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں ، لہذا ہم فوری طور پر جنگ بندی کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے انسانی امداد کے مستقل اور قابل اعتماد محفوظ راستے بشمول طبی سامان اور متاثرہ لوگوں تک ان کی ترسیل کی حمایت کی اور کہا کہ ہمیشہ پاکستان کو انسانی امداد میں سب سے آگے پائیں گے۔
ڈاکٹر ندیم جان نے تجویزدی کہ ڈبلیو ایچ او آئندہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس میں اس آفت کے پیمانے پر ایک جامع رپورٹ فراہم کرے۔ ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ہم فلسطین کے لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں،1967 سے پہلے کی سرحدوں کے بین الاقوامی سطح پر متفقہ پیرامیٹرز کی بنیاد پر ایک قابل عمل اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔