صیہونی حکومت کا حماس کے بجائے فلسطینی اسلامی جہاد سے مذاکرات کا اقدام
ہفتہ کے روز ما خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل "محمد الہندی" نے اعلان کیا: نیتن یاہو نے سب سے پہلے اقوام متحدہ میں اسلامی جہاد تحریک کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک نمائندہ بھیجا۔
شیئرینگ :
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی جانب سے حماس کے بجائے اس تحریک کے ساتھ مذاکرات کے اقدام کا اعلان کیا۔
ہفتہ کے روز ما خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل "محمد الہندی" نے اعلان کیا: نیتن یاہو نے سب سے پہلے اقوام متحدہ میں اسلامی جہاد تحریک کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک نمائندہ بھیجا۔
انھوں نے کہا: "خطے کے ایک ملک نے بھی اسی طرح کی کارروائی کی، لیکن ہم نے اس تجویز کو مسترد کر دیا اور اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کی اجازت تحریک حماس کو دی گئی ہے۔"
جب کہ غزہ میں مہلک جنگ اپنے بارہویں مہینے میں ہے، صیہونی حکومت اور حماس مزاحمتی تحریک نے قطر اور مصر کی ثالثی اور امریکہ کی حمایت سے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے بالواسطہ اور اعلیٰ سطحی مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے.
اس وقت تنازع کا ایک اہم ترین نکتہ غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع فلاڈیلفیا محور پر غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم کا اصرار ہے، جب کہ حماس اس علاقے سے صیہونی افواج کے مکمل انخلاء پر اصرار کرتی ہے۔
قابض حکومت کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے پہلے اعلان کیا تھا کہ موساد کے سربراہ "ڈیوڈ بارنیا" نے حال ہی میں معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران فلاڈیلفیا کے محور پر قبضہ جاری رکھنے پر حکومت کے اصرار پر زور دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس علاقے سے انخلاء ہوگا۔
جنرل حسین سلامی نے آج اتوار، 3 نومبر کو تہران میں امریکا کے سابق جاسوسی اڈے کے سامنے طلبا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ہم امریکا کو 1949 اور 1953 کی فوجی بغاوتوں ...