ایران یوکرین کے بحران کے آغاز سے لے کر اب تک کبھی بھی اس فوجی تنازعہ کا حصہ نہیں رہا ہے
جیسا کہ کئی بار زور دیا گيا ہے اسلامی جمہوریہ ایران، جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے، روس اور یوکرین کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لیے سیاسی راہ حل اور مذاکرات کی حمایت کرتا رہا ہے۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین کے بحران کے آغاز سے اب تک ، اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی اس تنازعہ اور فوجی کشمکش کا حصہ نہیں رہا ہے اور اس نے ہمیشہ اس بحران کو ختم کرنے کے لیے دو طرفہ مذاکرات اور سیاسی راہ حل کی حمایت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کی طرف سے روس کو بیلسٹک میزائل دیئے جانے کے الزام کے بارے میں ارنا کے رپورٹر کے جواب میں کہا کہ جیسا کہ کئی بار زور دیا گيا ہے اسلامی جمہوریہ ایران، جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے، روس اور یوکرین کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لیے سیاسی راہ حل اور مذاکرات کی حمایت کرتا رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین کے بحران کے آغاز سے لے کر اب تک کبھی بھی اس فوجی تنازعہ کا حصہ نہیں رہا ہے اور ہمیشہ اس بحران اور تنازعہ کے خاتمے کے لیے سیاسی حل اور دو طرفہ مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا: یوکرین کے بحران کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اصولی اور اعلانیہ موقف بدستور قائم ہے اور روس کو بیلسٹک میزائل دینے کے دعوے کا اعادہ بعض مغربی ممالک کے سیاسی اہداف اور مقاصد کے تحت کیا جا رہا ہے اور یہ دعوی مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان روایتی فوجی تعاون کی تاریخ یوکرین کی جنگ کے آغاز سے بہت پرانی ہے۔ یہ تعاون دو طرفہ معاہدوں کے دائرہ کار میں اور بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے مطابق ہے ں اور اس کا یوکرین کے بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔