آیت اللہ عباس محفوظی، گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے سے 96 سال کی عمر میں وفات پا گئے
آیت اللہ محفوظی نے نجف اشرف میں آیت اللہ حلی اور آیت اللہ شاہرودی سے علم حاصل کیا۔ قم المقدسہ میں انہوں نے آیت اللہ بروجردی، امام خمینی، آیت اللہ گلپایگانی اور دیگر مشہور علماء سے بھی کسب فیض کیا، درس و تدریس کے ساتھ ساتھ، وہ علمی اور فلاحی کاموں میں بھی بھرپور انداز میں مصروف رہے۔
شیئرینگ :
حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد اور جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن آیت اللہ عباس محفوظی، گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے سے 96 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔
آیت اللہ محفوظی نے نجف اشرف میں آیت اللہ حلی اور آیت اللہ شاہرودی سے علم حاصل کیا۔ قم المقدسہ میں انہوں نے آیت اللہ بروجردی، امام خمینی، آیت اللہ گلپایگانی اور دیگر مشہور علماء سے بھی کسب فیض کیا، درس و تدریس کے ساتھ ساتھ، وہ علمی اور فلاحی کاموں میں بھی بھرپور انداز میں مصروف رہے۔
انہوں نے کئی فلاحی ادارے، یونیورسٹی، مرکز برائے معذور افراد اور دینی مدارس قائم کیے، ان کی شخصیت میں نرم دلی اور خدمت خلق کا جذبہ نمایاں تھا۔
مرحوم اسلامی تحریک کے آغاز سے ہی سرگرم تھے، کئی بار گرفتار ہوئے، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، اور آیت اللہ العظمیٰ بہجت کے ہمراہ فقہی استفتاء کی کونسل میں بھی خدمات انجام دیں۔
ان کی تشییع جنازہ اور تدفین کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...