آج عالم اسلام کو بیت المقدس کی غاصب حکومت کے خلاف مزید تعاون کی ضرورت ہے
حجۃ الاسلام حلیمی نے عالم اسلام کے اتحاد کو ایک ضرورت قرار دیا اور مزید کہا: موجودہ دور میں تمام مسلم اقوام کو ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔ کیونکہ اگر اسلامی ممالک عزت و احترام اور اپنی اقدار اور سرزمین کو بچانا چاہتے ہیں تو انہیں ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہونا چاہیے۔
شیئرینگ :
تقریب خبررساں ایجنسی کی بین الاقوامی نامہ نگار کے مطابق، مزار شریف کے مدرسے کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین "علی احمد حلیمی" نے اسلامی اتحاد کی 38ویں بین الاقوامی کانفرنس کے پہلے ویبینار میں شرکت کی۔ جو کہ آج (ہفتہ) مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے زیراہتمام منعقد ہوئی، اس میں سب سے پہلے آپنے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی برکات اور ہفتہ وحدت کی مبارکباد پیش کیاور کہا کہ :"وَاعتَصِموا بِحَبلِ اللَّهِ جَميعًا وَلا تَفَرَّقوا ۚ وَاذكُروا نِعمَتَ اللَّهِ عَلَيكُم إِذ كُنتُم أَعداءً فَأَلَّفَ بَينَ قُلوبِكُم فَأَصبَحتُم بِنِعمَتِهِ إِخوانًا وَكُنتُم عَلىٰ شَفا حُفرَةٍ مِنَ النّارِ فَأَنقَذَكُم مِنها ۗ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُم آياتِهِ لَعَلَّكُم تَهتَدونَ".
اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ اسلامی اتحاد خداتعالیٰ کے نزدیک ایک "خدائی کام" ہے، مزار شریف کے مدرسہ کے سربراہ نے کہا: جس طرح خدا نے تمام مسلمانوں کو تصادم اور تفرقہ سے منع کیا ہے اسی طرح تمام انبیاء، علماء اور اشرافیہ کو بھی تصادم سے منع کیا ہے۔
حجۃ الاسلام حلیمی نے عالم اسلام کے اتحاد کو ایک ضرورت قرار دیا اور مزید کہا: موجودہ دور میں تمام مسلم اقوام کو ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔ کیونکہ اگر اسلامی ممالک عزت و احترام اور اپنی اقدار اور سرزمین کو بچانا چاہتے ہیں تو انہیں ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہونا چاہیے۔
حدیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوئے، "المؤمن لِلْمؤْمن كالبُنْيان يَشُدُّ بَعْضُه بَعْضا، ثُمَّ شَبّك بين أَصابعه"، اور واضح کیا: جب مومنین اکٹھے ہوں گے تو وہ مضبوط اور طاقتوار ہوں گے۔ ; رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومنوں کی مثال ان کی یکجہتی، ہمدردی میں ایک جسم کی سی ہے، اگر کوئی عضو درد اور سوزش کی شکایت کرے تو باقی جسم متاثر ہوتا ہے۔ ."
مزار شریف مدرسہ کے سربراہ نے مزید کہا: سچا مومن وہ ہے جو دنیا کے کسی بھی کونے میں اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کے لیے دوڑ پڑے۔
حجۃ الاسلام حلیمی نے اس دردناک حقیقت کو بیان کیا کہ مقبوضہ علاقوں میں ہمارے مسلمان بھائی غاصب صیہونی دشمن کی ظالمانہ بمباری کا نشانہ ہیں اور کہا: آج عالم اسلام کو بیت المقدس کی غاصب حکومت کے خلاف مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ اس دوران اسلامی حکومتوں کو ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، فوجی اتحاد قائم کرنا چاہیے اور اسلامی تعاون تنظیم کو بحال کرنا چاہیے۔