تاریخ شائع کریں2024 18 December گھنٹہ 13:23
خبر کا کوڈ : 661177

سانحہ پاراچنارکے بعد حکمران بے حسی کا کردار ادا کر رہے ہیں

مقررین نے پشاور سے پارا چنار جانے والی مسافر بسوں پر گھات لگا کر فائرنگ و دہشتگردی کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے قومی سانحہ قرار دیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
سانحہ پاراچنارکے بعد حکمران بے حسی کا کردار ادا کر رہے ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پاراچنار پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ اور بروز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا۔

اس موقع پر کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، حیدرآباد، سکھر، ملتان، پشاور، کوئٹہ، گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں، جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں عمائدین نے شرکت کی۔

مقررین نے پشاور سے پارا چنار جانے والی مسافر بسوں پر گھات لگا کر فائرنگ و دہشتگردی کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے قومی سانحہ قرار دیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

کراچی میں بعد نماز جمعہ شہر کی مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں، جس سے علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس نجفی، مولانا علی انور،سید احسن عباس و دیگر علمائے کرام و رہنماؤں نے خطاب کیا۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیکورٹی اداروں کی موجودگی میں مسافر بسوں پر دہشتگردانہ حملے سوچی سمجھی سازش ہے، پاراچنار میں یہ دہشتگردی کا پہلا واقعہ نہیں، کرم ایجنسی میں گزشتہ کئی عرصے سے منظم شیعہ نسل کشی جاری ہے، کبھی اسکول، بازاروں، آبادیوں پر بم دھماکے، تو کبھی لشکر کشی کی جاتی ہے، گزشتہ روز مسافر بسوں پر دہشتگردانہ کاروائی میں اب تک درجنوں شہداء اور سینکڑوں لوگ زخمی و لاپتہ ہیں، شہداء میں شیر خوار بچوں، خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں، ملک میں اتنے بڑے سانحہ کے بعد حکمران، عدلیہ، سیکورٹی ادارے، میڈیا بے حسی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ لاکھوں کی آبادی رکھنے والی کرم ایجنسی اور اس کا شہر پاراچنار مسلسل کبھی داعش، طالبان، اندرونی خوارج دہشتگردوں کے نشانے پر رہتا ہے، پشاور سے پاراچنار جانے والی 250 کلومیٹر کی سڑک پورے ملک کے سیکورٹی نظام پر تمانچہ بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے مقامی عوام نے ہمیشہ سبز ہلالی پرچم کی عظمت کے گن گائے ہیں، وہ وطن عزیز کا مضبوط جغرافیائی و نظریاتی دفاع ہیں، ریاست ان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کانوائے کی موجودگی میں دہشتگردی کے واقعات کا رونما ہونا قومی سلامتی کے اداروں کی نااہلی ہے، لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقاء و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کرکے رکھ دے گی۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ وفاقی حکومت پشاور سے پاراچنار روڈ پر دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی شہادت کو قومی سانحہ قرار دیکر ملکی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کرے، واقعہ میں لاپتہ ہونے والے مسافروں کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔

علامہ باقر زیدی نے وفاقی حکومت، صدر و وزیراعظم، چیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ پارا چنار مسافر بس پر حملے میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، جن علاقوں سے مسافر بسوں پر فائرنگ کی گئی ہے، ان کو انتہائی حساس قرار دیکر فوری آپریشن کیا جائے، سکیورٹی اداروں کی موجودگی میں مسافر بس پر دہشتگردی نااہلی ہے، اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ہواقع کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں، کرم ایجنسی سمیت پورے صوبے میں آپریشن کا آغاز کیا جائے، پاراچنار کا محاصرہ ختم کیا جائے، پاراچنار میں غذائی قلت کو ختم کیا جائے اور شہر میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، پاراچنار جانے والے تمام راستوں پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے جائیں۔
https://taghribnews.com/vdchqzn-q23n-zd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ