الاقصیٰ طوفان آپریشن نے اسلامی دنیا میں ایک بنیادی تبدیلی کی نشاندہی کی
انہوں نے مزید کہا: الاقصی طوفان کے کامیاب آپریشن کی بدولت اب ہم عالم اسلام میں ایک عمومی تبدیلی کو پہنچ چکے ہیں اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہماری ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
شیئرینگ :
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق فرانس کی یونیورسٹی کے پروفیسر عماد حمرونی، نے اسلامی اتحاد بین الاقوامی کانفرنس کے تیسرے ویبینار میں کہا: مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی اتحاد پیدا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ اور اسلام کے قیام کے بعد سے دنیا کے اشرافیہ کے نظریات کو ایک دوسرے کے قریب لانا۔
انہوں نے مزید کہا: الاقصی طوفان کے کامیاب آپریشن کی بدولت اب ہم عالم اسلام میں ایک عمومی تبدیلی کو پہنچ چکے ہیں اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہماری ذمہ داری بڑھ گئی ہے، درحقیقت الاقصی طوفان آپریشن نے صیہونی کو ایک خوفناک دھچکا پہنچایا ہے۔ دشمن اور اس قابض حکومت نے گھٹنے ٹیک دیے۔
حمرونی نے کہا: بدقسمتی سے صیہونی حکومت نے امریکہ، انگلستان اور فرانس کی مدد سے اپنی حکومت قائم کی اور سات عشرے پہلے سے فلسطینی عوام اور علاقے کے عوام دنیا کے استکبار اور صیہونیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
فرانسیسی یونیورسٹی کے پروفیسر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمت کی فتح تاریخ میں ایک اہم موڑ بن گئی اور کہا: یہی وجہ ہے کہ صیہونی حکومت کی تاریخ میں پہلی بار یہ حکومت جنگ لڑ رہی ہے۔ اس کی بقا ہے اور نسل کشی کا سہارا لیا ہے۔ وہ بچوں اور عورتوں کو قتل کرتے ہیں اور سکولوں، ہسپتالوں، مساجد اور گرجا گھروں کو تباہ کرتے ہیں۔
حمرونی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کا اصل منصوبہ فلسطین کی تباہی و بربادی ہے کہا: آج مزاحمت کے محور نے اپنی طاقت اور مضبوط فوجی حکمت عملی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس ملعون حکومت کو گھٹنے ٹیک دیا ہے۔