مسلمانوں کو اسلامی اخوت کے حصول کے لیے جن ذرائع پر بھروسہ کرنا چاہیے وہ قرآن کریم ہے، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔ اور صحیح احادیث جن پر اتفاق کیا گیا ہے اور وہ قرآن کے احکام و ممنوعات سے متصادم نہیں ہیں۔
شیئرینگ :
تقریب بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنانی یونیورسٹی کے پروفیسر اور خاتون محقق دلال عباس آج (پیر کو) مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے زیراہتمام 38ویں اسلامی اتحاد کانفرنس کے چھٹے ویبینار میں شرکت کی اور مسلمانوں کے بقائے باہمی میں اسلامی اخوت کے نمونے اور اخلاقی فضائل کو فروغ دینے کے حوالے سے کہا کہ: مسلمانوں کو اسلامی اخوت کے حصول کے لیے جن ذرائع پر بھروسہ کرنا چاہیے وہ قرآن کریم ہے، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔ اور صحیح احادیث جن پر اتفاق کیا گیا ہے اور وہ قرآن کے احکام و ممنوعات سے متصادم نہیں ہیں۔
انہوں نے ظلم کے خلاف جنگ اور ایک دوسرے کے ساتھ میل جول میں عدل سے آراستہ ہونے کو اسلامی اخوت تک پہنچنے کی دیگر شرائط کی طرح ذکر کیا اور واضح کیا: پیغمبر اکرم (ص) نے اپنے صحابہ کو اخلاص کے ساتھ مسلمانوں کے لئے نمونہ بنایا۔
انہوں نے مزید واضح کیا: مسلمانوں کو اپنے دشمنوں کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے جیسا کہ یہ آیت کہتی ہے۔ کیا آج زمین پر صہیونیوں اور ان کے حامیوں سے زیادہ ظالم اور سفاک کوئی دشمن ہے؟ اہل ایمان کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے اور آج غزہ کے لوگوں سے زیادہ محبت اور رحم کی ضرورت کسے ہے؟
دلال عباس نے کہا: آج کسی کی طرف سے کوئی عذر قبول نہیں کیا جاتا کیونکہ میڈیا ہر لمحہ بیان کرتا ہے کہ صہیونی غزہ کی عورتوں اور بچوں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ خدا نے ظلم کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے منع کیا ہے، یہ سوال اٹھایا کہ آج صہیونیوں سے زیادہ ظالم کون ہے؟
آخر میں اس لبنانی خاتون نے اس بات پر تاکید کی کہ مسلمانوں کو اپنے مشترکات کو تلاش کرنا چاہیے اور کہا: مسئلہ فلسطین آج اور ہر دور میں حق و باطل کا معیار ہے اور آج زمین دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے۔