انہوں نے کہا: انقلاب کے بعد چونکہ مکتب اہل بیت علیہم السلام کے وژن کے ساتھ اسلامی حکومت قائم ہوئی ہے، اس لیے ہمیں اس نظریے سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور خامیوں کو دور کرنا چاہیے اور اسلامی نظام میں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
شیئرینگ :
کردستان میں نمائندے ولی فقیہ حجت الاسلام عبدالرضا پورذہبی نے صوبہ حئی کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ہفتہ وحدت اور یوم ولادت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا: قرآن کریم کی آیات کے مطابق آپ نے فرمایا؛ ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جنہوں نے کافی دلائل دیے جانے کے بعد اختلاف کیا۔ لیکن اُنہوں نے خدا کی رسی کو نہیں پکڑا۔ اس لیے اسلام میں اتحاد بالخصوص انقلاب کے بعد کے سنہری دور میں ایک اسٹریٹجک معاملہ ہے جس پر توجہ دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا: انقلاب کے بعد چونکہ مکتب اہل بیت علیہم السلام کے وژن کے ساتھ اسلامی حکومت قائم ہوئی ہے، اس لیے ہمیں اس نظریے سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور خامیوں کو دور کرنا چاہیے اور اسلامی نظام میں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
حجت الاسلام عبدالرضا پورذہبی نے تاکید کی: مذاہب، فرقوں اور نسلی گروہوں کے درمیان اتحاد ان اقدار میں سے ایک ہے جو خوش قسمتی سے انقلاب کے بعد نمایاں طور پر بڑھی ہے۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ اتحاد ایک اسٹریٹجک اور برادرانہ معاملہ ہے اور ایک شخص کو اپنے ہم مذہبوں کے ساتھ خاص برادرانہ رویہ رکھنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا: اگر کوئی رب کائنات سے ڈرتا ہے تو اس کا خیال برادرانہ اور انسانی خیال ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "اتحاد ایک ہمدردانہ حکمت عملی کا معاملہ ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تھے کہ اس ملک کے لوگ اسلام کی طرف مائل ہوں۔"
حجۃ الاسلام پورزہبی نے اشارہ کیا: اتحاد ایک خیر خواہ اسٹریٹجک معاملہ ہے، موثر پالیسی نہیں ہے، لہذا اگر امت اسلامیہ جہاں کہیں بھی ایک دوسرے کے لیے خیر خواہی کرے تو اتحاد ضرور قائم ہوگا۔
آخر میں انہوں نے کہا: ہمیں امید ہے کہ امت اسلامیہ اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کے ساتھ عالمی استکبار کو اس کی جگہ پر رکھ کر اسے نیست و نابود کر دے گی۔