برکس ارکان تعاون کریں تو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی یکطرفہ پالیسیوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے
ایران کے محتسب اعلی ذبیح اللہ خدائیان نے برکس رکن ممالک کے ایمبڈزمین اجلاس کے پہلے دور کے موقع پر ارنا کے رپورٹر کو بتایا کہ یہ اجلاس کلیدی مسائل اور اس گروہ کے مدنظر اہداف تک پہنچنے کے لئے شروع ہوئے ہیں۔
شیئرینگ :
ایران کے محتسب اعلی نے کہا ہے کہ اگر برکس ارکان معیشت، سیاست، ثقافت، سماج اور احتساب کے مختلف شعبوں میں منظم طور پر تعاون کریں تو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی یکطرفہ پالیسیوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
ایران کے محتسب اعلی ذبیح اللہ خدائیان نے برکس رکن ممالک کے ایمبڈزمین اجلاس کے پہلے دور کے موقع پر ارنا کے رپورٹر کو بتایا کہ یہ اجلاس کلیدی مسائل اور اس گروہ کے مدنظر اہداف تک پہنچنے کے لئے شروع ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بدھ کے روز بھی یوریشیا ایمبڈزمین اجلاس منعقد ہوئے جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی تشریح کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس نشست میں یوریشن تنظیم کے 22 رکن ممالک کے نمائندے موجود تھے جہاں انسانی حقوق اور احتسابی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ایران کے محتسب اعلی ذبیح اللہ خدائیان نے بتایا کہ سائبر جرائم کے مقابلے کے لئے بھی واضح قوانین کی تدوین پر اتفاق حاصل ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو ماسکو میں برکس تنظیم کے محتسبین اعلی کے بین الاقوامی اجلاس کا آغاز ہوا ہے۔ ایران سن 2024 کی ابتدا سے باضابطہ طور پر برکس تنظیم کا رکن بن چکا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...