یمن: دشمن آج کی جارحیت کے تباہ کن نتائج کا انتظار کرے
المیادین نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اس ذریعہ نے کہا کہ اس قسم کے ریڈار سے بچنے والے بمبار طیاروں کا استعمال یمن کی فضائی حدود میں اپنے جنگجوؤں کو مار گرانے کے امریکی خوف اور یمن کے حیرت انگیز فضائی ہتھیار حاصل کرنے کے خوف کو ظاہر کرتا ہے۔
شیئرینگ :
صنعاء اور صعدہ کے بعض علاقوں پر صبح سویرے امریکی اور برطانوی جارح طیاروں کی جارحیت اور بی ٹو بمبار طیاروں کے ذریعے ان علاقوں کو کئی مواقع پر نشانہ بنانے کے بعد، یمن کے ایک باخبر فوجی ذریعے نے اس حملے کی وجہ اور اس کے نتائج کی وضاحت کی۔
یمن پر حملے کے لیے B-2 بمبار کے استعمال کی وجہ
المیادین نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اس ذریعہ نے کہا کہ اس قسم کے ریڈار سے بچنے والے بمبار طیاروں کا استعمال یمن کی فضائی حدود میں اپنے جنگجوؤں کو مار گرانے کے امریکی خوف اور یمن کے حیرت انگیز فضائی ہتھیار حاصل کرنے کے خوف کو ظاہر کرتا ہے۔
آج کے حملے سے یمن کی فوجی صلاحیت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا
انہوں نے مزید کہا کہ یمن پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والا کوئی بھی امریکی-برطانوی طیارہ یا ہتھیار ان اسٹریٹجک ہتھیاروں کو تباہ نہیں کر سکتا جو یمنی فوج نے تیار کیے ہیں اور ان کی تیاری جاری ہے۔
اس باخبر فوجی ذریعے نے مزید کہا کہ یمن اس طرح کی جارحیت سے باز نہیں آئے گا اور غزہ اور لبنان کی حمایت جاری رکھے گا۔ آج کے حملے میں نہ تو ہتھیاروں کے گوداموں کو نشانہ بنایا گیا اور نہ ہی مقدار اور معیار کے لحاظ سے یمنی ہتھیاروں کی ساخت پر کوئی اثر پڑا۔ لیکن اس اضافے کے امریکیوں، برطانویوں اور ان کے ساتھ رہنے والوں کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ اس مسئلے سے بخوبی واقف ہیں۔
یمن پر حملہ کرنے کا اصل محرک امریکہ اور برطانیہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ حملے بحیرہ احمر میں امریکی دشمن کی طرف سے تکلیف دہ ضرب اور اس ملک کے تجارتی بحری جہازوں کو یمنی میزائلوں اور ڈرونز کے عین مطابق نشانہ بنائے جانے کے بعد ہوئے ہیں۔
اس عسکری ذریعے کے مطابق صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکہ اور انگلستان کی ناکامی بالکل واضح ہے اور ان کا یمن کو نشانہ بنانا بے سود ہے۔ ظاہر ہے کہ ان کی تشخیص اور تحقیقات غلط ہیں اور یمن پر جارحیت بے معنی ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ اس معاملے میں امریکہ اور انگلستان یمن پر حملہ کیوں کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی صرف صہیونی لابی کو مطمئن کرنے کے لیے ہے جو کہ غزہ اور جنوبی لبنان میں ناکام ہو چکی ہے اور اس کی بڑی ناکامی کی وجہ سے ہے۔ یمن اور عراق کی طرف سے فضائی دفاع کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یمنی عوام چھپے نہیں، لاکھوں آئیں گے۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ یمن میں امریکی، برطانوی اور اسرائیلی ٹارگٹ بینک اندھے ہیں اور یمنی فوج کے لیے ان کے منصوبوں کی وضاحت اور جانچ کی گئی ہے۔ یمن کے عوام چھپے نہیں رہیں گے اور لاکھوں لوگ امریکہ، انگلستان اور صیہونی حکومت کو للکارنے کے لیے نکلیں گے اور ایک بار پھر غزہ اور لبنان کی حمایت پر زور دیں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...