صیہونی حکومت بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے
اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور جارحیت نے پورے خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے لہذا سلامتی کونسل کو اس صورتحال پر ہرگز خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور سلامتی کونسل کے صدر پاسکل کرسچن نام ایک خط میں تہران کے خلاف اسرائیلی حکومت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صیہونی حکومت بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے"۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کی صدر کے نام ایرانی مندوب کے خط میں آیا ہے اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور جارحیت نے پورے خطے کو جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے لہذا سلامتی کونسل کو اس صورتحال پر ہرگز خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
خط میں واضح کیا گيا ہے کہ ایران کی جانب سے مزاحمتی گروہوں کی حمایت مکمل طور پر جائز اور بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔ مزاحمتی گروہ اسرائیلی حکومت کے ناجائز قبضے اور وحشیانہ جارحیت کے خلاف قانونی جدوجہد میں مصروف ہیں۔
ایرانی مندوب کے خط میں مزید کہا گيا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت اپنے غیر قانونی قبضے اور پرتشدد جارحیت کو جاری رکھے گی، مزاحمت بھی جاری رہے گی اور ایران مزاحمتی گروہوں کی حمایت جاری رکھے گا جو غیر قانونی قبضے اور جارحیت کے خلاف اپنی سرزمین اور عوام کا دفاع کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت کو بند کرائے، بین الاقوامی قوانین کا دفاع کرے، اور خطے میں امن و استحکام کے قیام میں اپنا کردار ادا کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران سلامتی کونسل سے فوری طور پر درخواست کرتا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو غزہ، لبنان اور شام کے خلاف جارحیت اور جرائم روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے اور اسرائيل کو سلامتی کونسل کی تمام متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد کا پابند بنائے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...