علامہ مجلسی نے کتاب "مصباح الانوار" سے نقل کیا ہے کہ حضرت فاطمہ زہراء (س) سے مروی ہے کہ میرے والد گرامی ص نے مجھ سے فرمایا کہ جو شخص آپ پر درود بھیجے، اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے اور اسے میں جنت میں جہاں بھی ہوں مجھ سے ملحق فرمائے۔
شیئرینگ :
علامہ مجلسی نے کتاب "مصباح الانوار" سے نقل کیا ہے کہ حضرت فاطمہ زہراء (س) سے مروی ہے کہ میرے والد گرامی ص نے مجھ سے فرمایا کہ جو شخص آپ پر درود بھیجے، اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے اور اسے میں جنت میں جہاں بھی ہوں مجھ سے ملحق فرمائے۔
مرحوم شیخ عباس قمی کتاب مفاتیح الجنان میں بیان کرتے ہیں: حضرت صدیقہ طاہرہ (س) کی قبر مطہر کی جگہ کے تعین میں اختلاف ہے۔ ایک گروہ نے کہا: آپ علیہا السلام روضہ میں دفن ہیں جو قبر اور منبر کے درمیان ہے، اور بعض نے کہا کہ اپنے گھر میں دفن ہوئیں، اور تیسرے گروہ کا کہنا ہے: آپ ع کی قبر مطہر بقیع میں ہے اور ہمارے اصحاب(بزرگان) کا بیشتر عقیدہ یہ ہے کہ آپ علیہا السلام کی روضہ کے قریب کی زیارت کی جائے اور جو ان تینوں جگہوں میں اس معظمہ (کونین) کی زیارت کرے وہ افضل ہے۔
جب اس ممتحنہ کی زیارت کے لئے ان جگہوں پر رکو تو کہو:
پھر حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ائمہ معصومین علیہم السلام پر درود بھیجیں۔
شیخ نے "تہذیب" میں لکھا ہے: اس معظّمہ کی زیارت کی فضیلت کے بارے میں جو کچھ روایت کیا گیا ہے اس کی عظمت کو شمار نہیں کیا جاسکتا اور علامہ مجلسی نے کتاب "مصباح الانوار" سے نقل کیا ہے کہ: حضرت فاطمہ زہراء (س) سے مروی ہے کہ میرے والد گرامی ص نے مجھ سے فرمایا: جو شخص آپ پر درود بھیجے، اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے اور اسے میں جنت میں جہاں بھی ہوں مجھ سے ملحق فرمائے۔