الاقصیٰ طوفان کے بعد 700,000 اسرائیلی مقبوضہ علاقوں سے فرار
تقریب خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک صہیونی مورخ نے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ علاقوں سے نکلنے والے صیہونیوں کے اعدادوشمار پیش کئے ہیں۔
شیئرینگ :
صہیونیوں کے فراہم کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق الاقصیٰ طوفان کے بعد اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد مقبوضہ علاقوں سے نقل مکانی کر چکی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک صہیونی مورخ نے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ علاقوں سے نکلنے والے صیہونیوں کے اعدادوشمار پیش کئے ہیں۔
اسرائیلی مورخ ایلان باب نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے 700,000 صہیونی آباد کار مقبوضہ علاقوں سے نکل گئے۔
اسپین میں ایک کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کے بعد تقریباً 700,000 افراد مقبوضہ علاقے چھوڑ چکے ہیں۔
ایلان باب نے مزید کہا: بہت سے اسرائیلی اسرائیل چھوڑ چکے ہیں۔ ہمارے پاس سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں کیونکہ شماریات کا دفتر انہیں شائع نہیں کرتا ہے۔ لیکن ہمیں اپنے ذرائع سے مطلع کیا گیا اور مذکورہ اعداد و شمار حقیقت کے بہت قریب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: موجودہ کابینہ کا خیال ہے کہ ایک تاریخی اور اہم موقع مل گیا ہے کہ وہ ایسا کرنے کا جو پچھلی کابینہ ناکام رہی، بشمول فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر مٹانا اور فلسطینیوں کو بحیثیت قوم مٹانا۔
دریں اثناء Haaretz صہیونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک 10,000 سے زائد صیہونی کینیڈا جا چکے ہیں۔
اس صہیونی میڈیا نے اعلان کیا کہ 2024 کے آغاز سے اب تک کینیڈا جانے والے اسرائیلیوں کی تعداد میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...